اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

کینسر سے متعلق ماہرین کا دلچسپ دعویٰ

datetime 16  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیو ز ڈیسک وینزویلا کے آنجہانی صدر ہوگوشاویز نے جب الزام عائد کیا تھا کہ ان کے دشمنوں نے ان کے جسم میں کینسر کے جراثیم داخل کئے ہیں تو سائنس سمجھنے والوں کی اکثریت نے اسے مسترد کیا تھا۔ اس میں کوئی شک بھی نہیں کہ کینسر چھوت کی بیماری ہرگز نہیں کہ جس کا کسی بھی شخص کو زبردستی شکار بنایا جاسکے تاہم کچھ ماہرین کاد عویٰ ہے کہ یہ ناممکن بھی نہیں ہے تاہم اس پر عمل درآمد اتنا آسان بھی نہیں، جس قدر آسانی سے ہوگوشاویز نے یہ الزام عائد کیا تھا۔ انسانی جسم کا قدرتی مدافعتی نظام ہر قسم کے بیرونی یا دشمن خلیوں کا کھل کے مقابلہ کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرونی جانب سے کینسر سیلز جسم میں داخل کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔ تاحال بائیولوجی کے ماہرین تین طرح کے چھوت کے کینسر سیلز دریافت کرچکے ہیں۔ اس تحقیق کو سامنے لانے والی کیترین بیلوف ہیں جنہوں نے تسمانین ڈیول فیشیئل ٹیومر ڈزیز نامی چھوت کے کینسر کو پڑھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حساب کا کلیہ نہیں لیکن عام حالات میں اس سوال کا جواب کہ کینسر چھوت کا مرض ہے یا نہیں، ہمیشہ نفی میں ہوتا ہے۔ تاحال ماہرین نے وہ وجوہات تلاش کی ہیں جو کہ ایک فرد سے دوسرے میں منتقل ہونے کے قابل اور کینسر کا باعث بن سکتی ہیں جیسا کہ ایچ پی وی سرویکل کینسر، مردوں میں اینل کینسر اور جینیٹل وارٹس کا باعث ہوسکتا ہے جبکہ سگریٹ کا دھواں اس ماحول میں رہنے والے افراد کے لئے پھیپھڑوں کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔ تاحال ماہرین نے کتوں میں ایک ایسے کینسر کی قسم دریافت کی ہے جو کہ چھوت کا مرض کہا جاسکتا ہے یہ بذریعہ سیکس منتقل ہوتا ہے اور اسے سی ٹی وی ٹی کہتے ہیں۔ اسی طرح فیشئل کینسر بھی کتوں میں پایا جاتا ہے اور یہ ان کے منہ اور جبڑے کے گرد زخم کی صورت میں ہوتا ہے۔ جب یہ آپس میں لڑتے اور ایک دوسرے کو کاٹتے ہیں تو پھر کینسر کے جراثیم دوسرے فرد کو بھی منتقل ہوجاتے ہیں تاہم یہ صرف انہی کتوں میں پھیلتا ہے جو کہ نسلی اعتبار سے بالکل ایک ہوں۔ انسانوں میں کینسر کے چھوت کے مرض کی طرح نہ پھیلنے کی بڑی وجہ یہی ہے کہ ہر فرد جینیاتی بنیادوں پر دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔ البتہ انسانوں میں کینسر کے ایک سے دوسرے کو منتقل ہونے کی چند نایاب مثالیں ماں سے بچے کو یا پھر کینسر زدہ اعضا کی منتقتلی سے کینسر ایک سے دوسرے شخص کو لگنا ممکن ہے۔ مگراس کا امکان بہت ہی کم ہوتا ہے۔ عام طور پر جسم میں موجود قوت مدافعت کیلئے کام کرنے والے سیلز جسم کو اسے قبول ہی نہیں کرنے دیتے ہیں اور اس کیخلاف کارروائی شروع کردیتے ہیں اور یوں جسم کینسر کے امکانات سے بچا رہتا ہے۔



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…