اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

گیس چوری کا بوجھ صارفین پر ڈالنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، قومی اسمبلی کی توانائی کمیٹی نے اوگرا کو صاف جواب دیدیا

datetime 19  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں اوگرا حکام نے گیس کمپنیوں کی جانب سے یوایف جی میں اضافے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ گیس چوری کا بوجھ صارفین پر ڈالنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی،حکام نے ایس این جی پی ایل کو 1لاکھ 20ہزار نئے کنکشن کی اجازت دیتے ہوئے کرک،ہنگو اور بنوں میں سب آفسز قائم کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے،

کمیٹی نے سندھ میں گیس کی پیداوار اور کھپت سمیت ملک میں ایل پی جی ڈسٹری بیوشن کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں جبکہ کمیٹی نے ایس ایس جی پی ایل کے ایم ڈی کی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔کمیٹی کا اجلاس چیرمین عمران خٹک کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے چیرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل نے کہاکہ گیس کمپنیوں کی جانب سے یوایف جی میں اضافے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ اوگرا کی جانب سے سروے کے بعد یوایف جی بنچ مارک 5فیصد مقرر کیا گیا تھااور یہ بنچ مارک 5سالوں کے لئے ہوگاانہوں نے کہاکہ یو ایف جی میں اضافے کا بوجھ صارفین کو برداشت کرنا پڑے گاجس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے انہوں نے کہاکہ گیس کمپنیوں میں حکومتی ممبران کی اکثریت ہے اور اگر حکومت چاہے تو وہ ترقیاتی منصوبے شروع کرسکتی ہے انہوں نے کہاکہ اگر گیس کمپنیوں کی من مانی جارہی تو پھر ریگولیٹری ادارے کے قیام کا جواز نہیں بنتا ہے انہوں نے کہ گیس کمپنیاں خود کام نہیں کرنا چاہتی ہیں اور اس کی ذمہ داری اوگرا پر ڈالی جاتی ہے اس موقع پر کمیٹی کے رکن شاہد احمد نے کہاکہ کرک میں گیس کنکشن نہ ہونے کی وجہ سے ایس این جی پی ایل کو اربوں روپے کے نقصانات کا سامنا ہے اگروہاں پر جلد از جلد گیس کنکشن لگائے

جائیں تو ان نقصانات میں کمی ہوسکتی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرک میں ایس این جی پی ایل کا ریجنل آفس قائم کیا جائے کمیٹی کے رکن ذاہد اکرم درانی نے کہاکہ بنوں کے علاقوں منڈان،خواجہ مد،کوثر فتح خیل اور نار جعفر میں گیس کے منظور شدہ منصوبے عدم تکمیل کا شکار ہیں انہوں نے کہاک بنوں میں ایس این جی پی ایل کا سب آفس قائم کرنا بے حد ضروری ہے چیرمین کمیٹی نے کہاکہ خیبر پختونخوا سمیت

مختلف علاقوں میں عوام کو گیس کے سلسلے میں بے حد مشکلات درپیش ہیں ان مسائل کا حل بہت ضروری ہے جس پر چیرپرسن اوگرا نے کہاکہ ایس این جی پی ایل کو موجودہ یو ایف جی کے ساتھ 1لاکھ 20ہزار کنکشن کی اجازت دیتے ہیں انہوں نے کرک سمیت بنوں اور ہنگو میں سب آفسز کے قیام کی بھی منظوری دیتے ہوئے کہاکہ اگر کرک میں آفس کو آپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہوئی تو جلد ہی کر دیا جائے گا

اس موقع پر کمیٹی کی رکن شازیہ مری نے کہاکہ سندھ سب سے زیادہ گیس کی پیداوار دینے والا صوبہ ہے جبکہ اسے بہت کم گیس فراہم کی جاتی ہے اور حالیہ سردیوں میں گھریلو صارفین سمیت صنعتوں کو بھی بہت زیادہ مشکلات رہی ہیں انہوں نے ایم ڈی سوئی سدرن کی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایم ڈی کمیٹی کو اہمیت نہیں دیتے ہیں اور اس پر میں شدید احتجاج کرتی ہوں

جس پر جی ایم سوئی سدرن نے کہاکہ سندھ کو 11سو ایم ایم ایف ڈی گیس سسٹم سے جبکہ 100ایم ایم ایف ڈی گیس سوئی سے فراہم کی جاتی ہے جبکہ صنعتوں کو بھی گیس فراہم کی جاتی ہے اس موقع پر کمیٹی نے سندھ میں گیس کی پیداوار اور کھپت سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں ایم ڈی سوئی سدرن کو اپنی شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے کمیٹی کے رکن شاہد احمد نے ملک میں

ایل پی جی کے نرخوں میں اضافے پر بات کرتے ہوئے کہاکہ کرک گیس کی پیداوار کا ضلع ہے اور یہاں سے گیس نکلنے کے باوجود فیصل آباد سمیت دیگر شہروں سے ایل پی جی سلنڈر لاکر مہنگے داموں فروخت کئے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ ایل پی جی کے کاروبار سے متعلق معلومات کمیٹی کو فراہم کی جائیں جس پر چیرمین کمیٹی نے اگلے اجلاس میں ایل پی جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی سمیت تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں کمیٹی نے پارلیمنٹرینز کو گیس منصوبوں سے متعلق درپیش مسائل کے حل کیلئے سب کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دیدی ہے۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…