کراچی (نیوز ڈیسک) ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اس کی وجہ امپورٹ میں کمی، غیر ملکی سرکاری اور دیگر مثبت وجوہات کوقرار دیا جا رہا ہے۔26 جون 2019ء کو ڈالر کی قدر 164 روپے پہنچ گئی تھی، ڈالر کی قدر میں کمی ہوتی رہی جو گزشتہ روز تقریباً پانچ ماہ بعد 154.70 روپے کی بہت کم سطح پر پہنچ گیا تھا، ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے،
واضح رہے کہ اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید 10پیسے سستا ہوکر155روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورو،برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ ورز ہفتہ وار تعطیل کے باعث انٹر بینک میں کرنسیوں کی لین دین معطل رہی جب کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالرکی قدر میں مزید 20پیسے تک کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید154.80روپے سے گھٹ کر154.70روپے اور قیمت فروخت155.10روپے سے گھٹ کر155روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میں یوروکی قیمت خرید70پیسے کی کمی سے170.70روپے سے گھٹ کر170روپے اورقیمت فروخت50پیسے کی کمی سے172.20روپے سے گھٹ کر171.70روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاؤنڈکی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے201.70روپے سے گھٹ کر201.50روپے اورقیمت فروخت30پیسے کی کمی سے203.50روپے سے گھٹ کر203.20روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت خرید40.90روپے اورقیمت فروخت41.20روپے مستحکم رہی جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید41.90رپے اورقیمت فروخت42.20روپے برقرار رہی۔ چینی یوآن کی قیمت خرید21.80روپے سے بڑھ کر22روپے اور قیمت فروخت 22.80روپے سے بڑھ کر22.90روپے ہوگئی۔اس بارے میں کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے ڈالر کے بہاؤ میں اضافے اور درآمدات میں کمی کی وجہ سے ڈالر کی طلب میں کمی آئی ہے۔ آئندہ چند روز میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی کی توقع ہے۔