اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

وزیراعظم شہباز شریف کی گاڑی کے قریب فائرنگ، تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی قائم

datetime 2  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک ،آن لائن)وزیراعظم کی گاڑی کے قریب فائرنگ، تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی قائم کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی درخواست پر معاملے کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم قائم کردی ہے ۔ یاد رہے کہ راولپنڈی میں خونی بسنت اور دن بھر شدید ہوائی فائرنگ کے باعث نور خان ائیربیس پر

فلائٹ آپریشن اور وی وی آئی پی مومنٹ بھی متاثر رہی۔ وزیراعظم شہباز شریف کا خصوصی طیارہ وقت پر لاہور کے لیے پرواز نہ کرسکا۔راولپنڈی انتظامیہ و پولیس حکام کی دوڑیں لگی رہیں۔ وزیراعظم ساڑھے تین گھنٹے کی تاخیر سے لاہور روانہ ہوئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نور خان بیس کے گرد و نواح میں ہوائی فائرنگ اسقدر شدید تھی کہ نامعلوم سمت سے چلائی گئی گولی بیس پر کھڑی وزیر اعظم کی سیکورٹی کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کو بھی لگی۔واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔ اس حوالے سے سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن انکا فون اٹینڈ نہ ہوا تاہم سینئر پولیس آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر واقعے کی تصدیق کی۔خونی بسنت و شدید ہوائی فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کے احکامات پر آر پی او راولپنڈی سید خرم علی نے دو ڈی ایس پیز اور ائیرپورٹ سمیت تین تھانوں کے ایس ایچ اوز معطل کردئیے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا لاہور روانہ ہونے والا طیارہ بھی وقت پر روانہ نہ ہوسکا۔ شہبازشریف کی لاہور روانگی کے اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس شام چار بجے کے قریب سیکورٹی انتظامات اوکے رکھنے کے لیے کہاگیا وزیر اعظم نے شام چھ بجے نور خان بیس سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور روانہ ہونا تھا لیکن راولپنڈی میں بسنت اور ہوائی فائرنگ اسقدر شدید تھی کہ نور خان بیس سے فلائیٹ آپریشن کی کلیئرنس نہ ملی۔تقریبا ساڑھے تین گھنٹے کی تاخیر سے رات سوا نو بجے ہوائی فائرنگ و پنتگ بازی تھمی تو وزیراعظم ہیلی کاپٹر سے نور خان ائیربیس پہنچے جہاں راولپنڈی انتطامیہ اور پولیس کے اعلی حکام کو بھی طلب کیا گیا۔

اس دوران وزیر اعظم کے سیکورٹی و پروٹوکول سٹاف نے راولپنڈی کی صورتحال پر شدید تفتیش کا اظہار کیا۔ بعدازاں وزیر خصوصی طیارے پر لاہور روانہ ہوئے تو راولپنڈی کے انتظامی و پولیس افسران کی جان میں جان آئی۔آئی جی پنجاب اور آر پی او راولپنڈی سید خرم علی نے بھی بسنت و شدید ہوائی فائرنگ کا سخت نوٹس لیا اور دو ڈی ایس پیز جن میں ڈی ایس پی نیوٹائون اور ڈی ایس پی سٹی شامل ہیں ۔

سمیت تین تھانوں کے ایس ایچ اوز جن میں ایس ایچ او ائیرپورٹ راجہ مصدق، ایس ایچ او رتہ امرال اور ایس ایچ او صادق آباد کو معطل کردیا۔بسنت و ہوائی فائرنگ و چھتوں سے گرنے و ڈور پھرنے سے بچوں سمیت تین افراد جاں بحق اور پچاس سے زائد افراد زخمی ہوئے اور ایک چہرے پر ڈور پھرنے سے ایک معصوم بچی نور خان بیس کے قریب ایئرپورٹ روڈ پر بھی زخمی ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…