اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی نے ضمنی فنانس بل 2023 کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ضمنی مالیاتی پر ہونے والی بحث کے بعد ضمنی مالیاتی ترمیمی بل 2023 میں چند مزید ترامیم پیش کیں۔ضمنی مالیاتی بل پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار
نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور حکومتی اخراجات کم کرنے کا پلان جلد پیش کریں گے، پروازوں کے بزنس کلاس پر 75 ہزار سے ڈھائی لاکھ تک فکسڈ ٹیکس عائد کردیا ہے۔ کینیڈا، شمالی و جنوبی امریکا کیلئے بزنس اور کلب کلاس کا اب کرایہ 18سے 20لاکھ روپے تک ہوجائے گا جبکہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کیلئے 5لاکھ روپے تک ہوگا۔ یورپ کے لئے 8 سے 10لاکھ روپے تک جبکہ مشرق بعید بشمول آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ، بحرالکاہل کے جزائر کیلئے بھی کرایوں پر ڈیڑھ لاکھ روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہوگی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بجلی چوری اور لائن لاسز اور بلوں کی عدم ادائیگی بڑے مسائل ہیں، 1450 ارب روپے وصول نہیں ہورہے تاہم کلیکشن کی اسپیڈ درست ہے، آئی ایم ایف کو بتادیا ہے کہ ضمنی بجٹ کا فیصلہ مجبورا لینا پڑا، کوئی شک نہیں کہ مہنگائی لوگوں کی برداشت سے باہر ہوگئی ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ بی آئی ایس پی وظیفے میں 25 فیصد اضافہ کر رہے ہیں، اب بی آئی ایس پی کا بجٹ 360 ارب سے بڑھا کر چار سو کردیا گیا، آئندہ چند دنوں میں وزیراعظم حکومتی اخراجات کم کرنے کا پلان ایوان میں پیش کریں گے۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ حکومت نے شئیر پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کینیڈا اور امریکا کے بزنس کلاس کے ٹکٹ پر ڈھائی لاکھ فکس چارج عائد ہوگا، یورپ کیلئے بزنس کلاس ٹکٹ پر ڈیڑھ لاکھ اور مشرق وسطی کے لیے 75 ہزار فکس ٹیکس عائد کیا جائے گا جب کہ سگریٹ پر عائد ڈیوٹی فنانس بل میں اعلان کے مطابق ہی رہے گی۔