اسلام آباد (مانیٹرنگ +این این آئی) 92 فیصد پاکستانی مہنگائی سے سخت پریشان ہیں جبکہ 60 فیصد نے حکومت کی معاشی پالیسی ناکام قرار دے دی ہے۔ گیلپ پاکستان کے تازہ سروے میں 76 فیصد نے گزشتہ چھ ماہ میں بے روزگاری میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں مہنگائی 19 ماہ کی بلند ترین
سطح پر پہنچ گئی ،اپریل میں مہنگائی کی شرح میں 1.03فیصد اضافہ دیکھا گیا ۔ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیئے جس کے مطابق سالانہ بنیاد پر اپریل 2020ء کے مقابلے میں اپریل 2021 ء میں مہنگائی کی شرح 11.01 فیصد تک پہنچ گئی ،رواں مالی سال کے جولائی اپریل عرصہ میں مہنگائی کی شرح 8.62 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں ٹماٹر 67.70 فیصد ، سبزیاں 29.55، پھل 22.3 فیصد ، آلو 15.81فیصد مہنگے ہوئے، ایک ماہ میں مرغی 7.31 فیصد، خوردنی تیل 3اور مسالحہ جات 1.54فیصد مہنگے ہوئے ، ایک ماہ میں گندم 9.14فیصد، پیاز 8.33، آٹا 1.94 ، چینی 1.83 اور دال مونگ 1.59فیصد سستی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں ایل پی جی 3.80فیصد ، بجلی کے نرخ 1.89، موٹر فیول 1.52فیصد سستا ہوا، ایک ماہ میں ملبوسات کی تیاری میں 4.5 فیصد، گھریلو استعمال کی اشیاء میں 1.8 فیصد ، مکان کا کرایہ 1.6 فیصد اور تعمیراتی کام 1.4 فیصد مہنگا ہو گیا ،ایک سال میں چکن 93.14 فیصد، ٹماٹر 81.49، انڈے 42.41 فیصد مہنگے ہوئے ،ایک سال میں مصالحہ جات 31.62فیصد ، گندم 27 اور ویجی ٹیبل گھی 21فیصد مہنگا ہوا ، ایک سال میں دودھ 20.37 فیصد، چینی 18 فیصد اور آٹا 17فیصد مہنگا ہوا ، ایک سال میں پیاز 40فیصد ، دال مونگ 16، دال مسور10اور دال چنا 7فیصد سستی ہوئی ،ایک سال میں بجلی کے نرخ 29فیصد، پارچہ جات ، ملبوسات 20سے 10فیصد مہنگے ہوئے۔