اسلام آباد(این این آئی)ہنگری نے پاکستان کیلئے راہ راست فلائٹس آپریشن شروع کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں ،پاکستانی طلبہ کو یونیورسٹیوں میں سکالر شپ دیں گے ، پاکستان میں کاروباری کمپنیوں کو کاروبار کیلئے 84 ملین ڈالر کریڈٹ لائن دینگے ،پاکستان کو جلدی امراض، امراض مثانہ و گردہ اور پیتھالوجی میں مدد دیں گے
،پاکستان اور ہنگری کے مابین سائنس و ٹیکنالوجی کے امور میں تعاون کیا جائے گا،پاکستان کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اہم کردار رہا،افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے ،ایف ٹی ایف سمیت کچھ عالمی تنظیمیں ٹیکنیکل کے بجائے سیاسی بنیادوں پر فیصلے کرتی ہیں ،ان تنظیموں کو ٹیکنیکل بنیادوں پر فیصلے کرنے چاہئیں ،وزیر اعظم کے دس ارب درختوں کے منصوبے میں تعاون کر رہے ہیں۔جمعہ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سحارتو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں ہنگری کے وزیر خارجہ جناب پیٹر سجارتو کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ انہوں نے کرونا وبا کے باوجود میری دعوت قبول کی اور پاکستان تشریف لائے۔ انہوںنے کہاکہ میں نے وزیر خارجہ سجارتو کو دورہ پاکستان کی دعوت، 25 مارچ کو منعقد ہونیوالے پہلے، آن لائن،ہنگری – پاکستان بزنس فورم کے موقع پر دی تھی،پاکستان، ہنگری کو یورپی یونین کا اہم ملک سمجھتا ہے،پاکستان، ہنگری کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہنگری کے وزیر خارجہ نے پاکستان میں کاروباری کمپنیوں کو کاروبار کیلئے 84 ملین ڈالر کریڈٹ لائن دینے کا اعلان کیا ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میں وزیر خارجہ سجارتو کا شکرگزار ہوں کہ وہ پاکستان آتے ہوئے اپنے ساتھ موثر کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد کو ہمراہ لائے تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے میسر مواقعوں کا جائزہ لیا جا سکے،
ہمیں توقع ہے کہ اس وفد کی، بزنس ٹو بزنس (B2B) میٹنگز کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئیں گے،ہمیں، پاکستان اور ہنگری کے مابین ڈیری اور سائیبر سیکورٹی کے شعبوں میں کاروباری معاہدوں پر دستخط کی تقریب کو ملاحظہ کر کے خوشی محسوس ہوئی،ہنگری اور پاکستان کے مابین ڈائریکٹ فلائٹس کے اعلان پر وزیر خارجہ سجارتو کا شکرگزار ہوں ، یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کے حوالے سے پاکستان کی حمایت پر، ہنگری حکومت کے شکر گزار ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ایف اے
ٹی ایف پر ہماری سوچ میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے ،وہ اس بات سے متفق ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے باہمی دلچسپی کے شعبوں بالخصوص معیشت، تجارت، عوام کی سطح پر روابط کے فروغ پر اتفاق کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مسٹر سجارتو 2006 کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے پہلے وزیر خارجہ ہیں۔ ہنگری کے
وزیر خارجہ نے کہاکہ پندرہ سال تک کسی ہنگرین وزیر خارجہ نے دورہ نہیں کیا تھا،پاکستان کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اہم کردار رہا،افغان امن عمل میں پاکستان کا اچھا کردار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دوحہ مذاکرات میں سہولت کاری پر پاکستان کا شکریہ اداکرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کا کردار مثالی ہے۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کے
ساتھ تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی طلبہ کو یونیورسٹیوں میں سکالر شپ دیں گے ،۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے کہاکہ وزیر اعظم کے دس ارب درختوں کے منصوبے میں تعاون کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایف ٹی ایف سمیت کچھ عالمی تنظیمیں ٹیکنیکل کے بجائے سیاسی بنیادوں پر فیصلے کرتی ہیں ،ہم سمجھتے ہیں ان تنظیموں کو ٹیکنیکل بنیادوں پر فیصلے کرنے چاہئیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نے کچھ عرصہ ہنگری کو بھی گرے لسٹ میں رکھا،دوسرے وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے ایف اے ٹی ایف پر سوال اٹھایا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ صحت کے شعبے میں پاکستان اور ہنگری کے مابین تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کو جلدی امراض، امراض مثانہ و گردہ اور پیتھالوجی میں مدد دیں گے ،پاکستان اور ہنگری کے مابین سائنس و ٹیکنالوجی کے امور میں تعاون کیا جائے گا۔