اسلا م آباد ( آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فو اد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان انٹر نیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کانقصان کم ہو کر 1ارب روپے پر آگیاہے جوموجودہ مینجمنٹ کی بڑی کامیابی ہے،تجویزہے کہ پی آئی اے کوایک اولڈاورایک نیوپی آئی ا ے میں تقسیم کردیاجائے،پچھلی حکومت نے قومی ایئر لائن میں ضرورت سے زیادہ بھرتیاں کیں جوبوجھ بن گئیں۔ویکسین کے حوالے
سے ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے لیے ایک مدت چاہیے اور اس کا اثر آتے ہوئے کچھ مہینے درکار ہوتے ہیں، ہمارا مسئلہ تو یہ ہے کہ اس ہفتے اور اگلے دس دنوں میں کیسے کام کرائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تقریباً 20 لاکھ لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں جبکہ دنیا میں ویکسین لگوانے والوں کی تعداد ایک ارب تک ہوگئی ہے، اس لیے جو لوگ تذبذب کا شکار ہیں ان سے کہوں گا ایک ارب لوگوں نے سمجھا کہ یہ محفوظ معاملہ ہے لہذا گھبرائیں مت اور ویکسین لگوائیں ۔انہوں نے کہا کہ آج کابینہ گردشی قرضے پر بریفنگ ہوئی جس کا مسئلہ ہے کہ نواز شریف کی گزشتہ حکومت نے 50 فیصد ایکسس بجلی پیدا کی جس کی ہمیں ضرورت نہیں تھی، اس کی کئی وجوہات تھیں بدقسمتی سے انہوں نے 40 سے 50 فیصد زائد بجلی کی صلاحیت لگائی، اس سے ہماری لازمی ادائیگی 450 ارب سے بڑھ کر اس سال 900 ارب پر چلے گئے ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 2023 میں جب انتخابات کا سال ہوگا تو بجلی کے چارجز بڑھ 1500 ارب روپے ہوں گے یعنی ہم بجلی استعمال کریں یا نہ کریں ہمیں ادائیگی کرنی ہوگی، اس کی وجہ سے بجلی کے نرخ میں 11 روپے 75 پیسے بڑھ کر 16 روپے 44 پیسے اضافہ ہوا ہے۔ن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایسے راستے تلاش کریں جس میں بجلی کی قیمت بڑھائے بغیر اس معاملے کا کوئی حل نکال سکیں۔ وفاقی وزیراطلاعات نے کہا سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹنگ کے عمل کا حصہ بنانا چاہتے ہیں،الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تیاری کا عمل جاری ہے، ۔آئندہ الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر کرانا چاہتے ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا اپوزیشن انتخابی اصلاحات میں حکومت کے ساتھ مشاورت کیلئے تیار نہیں لگ رہی ۔اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرے۔