اسلام آباد، لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)وفاقی حکومت نے بجلی صارفین سے وصول کیا جانے والا نیلم ،جہلم سرچارج ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نیلم، جہلم سرچارج ختم کرنے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دو سال سے جمع ہونے والے اضافی سرچارجز صارفین کو واپس بھی کئے جائینگے۔نوٹیفکیشن کے مطابق
پانچ ارب روپے سے زائد جمع ہونیوالے سرچارج کو واپس کیا جائےگا۔نیلم ،جہلم سرچارج کی مد میں 10 پیسے فی یونٹ کے حساب سے ہر ماہ وصول کئے جا رہے تھے۔ دسمبر 2018 سے اب تک جمع ہونیوالے سرچارجز کا سپیشل آڈٹ کروانے کے بھی احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ وزارت پاور ڈویژن نے تمام کمپنیوں کے سربراہان کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔دوسری جانب ترسیلی لائنوں اور پاور ہاس کی سالانہ مرمت کامیابی کے ساتھ مکمل ہونے پر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ سے بجلی کی پیدا وار دوبارہ شروع ہو گی اور پلانٹ کو نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے۔نیشنل پاور کنٹرول سنٹر نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو 525 کلو وولٹ روات ،نوکر ترسیلی لائن کی مرمت کے لئے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پلانٹ کی 18 فروری سے بندش کی اجازت دی تھی۔ این پی سی سی کی جانب سے پلانٹ کی بندش کی اجازت پانی کے کم بہا ئوسیزن کے دوران دی گئی تھی تاکہ بجلی کی پیداوار کا کم سے کم نقصان ہو۔
این ٹی ڈی سی کی ترسیلی لائنوں کی مرمت کے دوران ہی نیلم جہلم ہائیڈروپاور کمپنی کی جانب سے پاور ہائوس میں بجلی کے پیداواری یونٹس کی مرمت بھی کی گئی۔ اسی دوران ڈیم سائٹ پر واٹر ریگولیشن سے متعلق الیکٹریکل اور مکینیکل آلات کی سالانہ مرمت کا کام بھی سرانجام دیا گیا۔
این ٹی ڈی سی نے ترسیلی لائنوں جبکہ واپڈا نے پاور ہائوس کی سالانہ مرمت کا کام مقررہ مدت میں مکمل کر لیا، جس کے بعد نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ کو آپریشنل کر دیا گیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ سے اپریل2018 میں بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوا تھا اوریہ اب تک نیشنل گرڈ کو ساڑھے گیارہ ارب یونٹ پن بجلی مہیا کر چکا ہے۔