ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

ٹیکسز کی شرح زیادہ ہونے سے ٹیکس چوری،کرپشن اور سمگلنگ میں اضافہ ہو رہا ہے، انتہائی دھماکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا

datetime 9  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ نے آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کو ہدف پورا کرنے کیلئے ٹیکسز بڑھانے کے اصرار کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کسی بھی اقدام سے معیشت مزیدگر جائے گی جہاں سے اسکی واپسی ممکن نہیں ہو سکے گی۔ پاکستان میں موجودہ 17% سیلز ٹیکس ہمسایہ ممالک انڈیا، ملائشیا، تھائی لینڈ، اندونیشیاکے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،

زیادہ شرح ہونے سے ٹیکس چوری، کرپشن اور سمگلنگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ٹیکس آمدن بڑھانے کے لئے ایف بی آر کی استعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ ٹیکس کی شرح میں کمی کی جایت تاکہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو سکے۔ چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ آج اتوار کے دن دئے گئے ظہرانے کے موقع پر تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ۳۱ مارچ تک وصولی مشکل ہدف ہے لیکن آئی ایم ایف کے کہنے پر اس ہدف کو پورا کرنے کیلئے ٹیکسز بڑھانے کا کوئی بھی فیصلہ کسی بھی سیکٹر کے لئے قابل قبول نہیں ہو گا۔ ٹیکسز کی تعداد اور زیادہ شرح ہونے کی وجہ سے پہلے ہی ہر طبقہ مشکلات سے دوچار ہے جس کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،تمام انڈسٹریز پر جی آئی ڈی سی کو فی الفور ختم کیا جائے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔ وائس چیئرمین ناصر حمید خان نے کہا کہ ٹیکسوں کی تعداد میں کمی اور ٹیکس اصلاحات سے ہی ٹیکس نیٹ میں اضافہ ممکن ہے اورٹیکس نیٹ میں اضافہ سے ہی حکومت کی ریونیو میں اضافہ ہو گا جس سے ملک کو بیرونی قرضوں سے نجات ملے گی۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ حکومت مالی بحرا ن کے باعث آئی ایم ایف جیسے اداروں سے ان کی شرائط پر قرضے حاصل کرتی ہے جس کے باعث انڈسٹریز اور تاجر برادری پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیلئے آئندہ بجٹ میں بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی اور صنعتوں کو بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی اور ٹیکسوں میں بھی کی جائے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے۔اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…