لاہور( این این آئی)حکومتی دعوئوں کے باوجود گراں فروشی کا سلسلہ نہ تھم سکا ، دکانداروں نے ٹماٹر اور پیاز سمیت دیگر سبزیاں سر کاری نرخنامے کی بجائے من مانے نرخوں پر فروخت کیں ۔ آلو کچا چھلکا 58کی بجائے 60سے 65،آلو شوگر فریق 41کی بجائے50،آلو سٹور32کی بجائے40،پیاز 77کی بجائے90سے 100،ٹماٹر 190کی بجائے 250سے280،لہسن
دیسی 222کی بجائے250سے270،لہسن چائنہ 243کی بجائے300،ادرک چائنہ290کی بجائے350سے،بینگن32کی بجائے40،کھیرا فارمی 52کی بجائے55سے60،کریلے48کی بجائے60،پالک فارمی 24کی بجائے30،ٹینڈے دیسی 48کی بجائے55سے 60،پالک دیسی 30،لیموں چائنہ49کی بجائے55سے60،میتھی40کی بجائے50،لہسن ایرانی212کی بجائے250سے 260،بند گوبھی64کی بجائے70سے75،پھول گوبھی 32کی بجائے45سے 50گھیا کدو 37کی بجائے45سے50،شلجم 24کی بجائے35سے40،سبز مرچ 160کی بجائے180سے190،شملہ مرچ 214کی بجائے230سے240،اروی 63کی بجائے70،بھنڈی79کی بجائے85سے90،مٹر86کی بجائے100،مولی 14کی بجائے20،گھیا توری 76کی بجائے80سے85،گاجر دیسی 38،گاجر چائنہ44کی بجائے50،پھلیاں63کی بجائے70سے 75،ساگ 24کی بجائے30جبکہ مونگرے 84کی بجائے95سے100روپے فی کلو فروخت ہوئے۔علاوہ ازیں برائلر گوشت کی قیمت 2روپے اضافے سے199روپے، زندہ برائلر مرغی1روپے اضافے سے 137روپے فی کلو جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت 110روپے فی درجن پر مستحکم رہی۔