اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور دھرنے میں شرکت کریں گے یا نہیں؟ پیپلزپارٹی نے بالاخر حتمی فیصلہ سنادیا،حیرت انگیزاعلان

datetime 10  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی رہنماؤں نے جے یو آئی کے آزادی مارچ میں شرکت کا اعلان کردیا تاہم دھرنے میں شریک نہیں ہونگے اس پر پارٹی چیئرمین نے گزشتہ روز واضح کردیا تھا،پیپلزپارٹی عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے 18 اکتوبر سے ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان، پہلا جلسہ کراچی اور آخری آزاد کشمیر میں ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی پارلیمنٹرنز کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیر حسین بخاری، قمر زمان کائرہ، مولا بخش چانڈیو، نفیسہ شاہ، وقار مہدی اور دیگر نے پیپلزمیڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔رہنماؤں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسکا آغاز 18 اکتوبر کو سانحہ کارساز سے ہوگا جس کے بعد 23اکتوبر کو تھرپارکر، 26کو کشمور اور پھر جنوبی پنجاب میں بلاول بھٹو زرداری کے جلسے ہونگے۔ اسکے بعد سینٹرل پنجاب اور پھر دیگر علاقوں میں جائینگے۔عوامی رابطہ مہم کا اختتام 30نومبر کو پیپلزپارٹی کے یوم تایسس کے روز آزاد کشمیر میں ہوگا جہاں بڑا جلسہ عام منعقد کیا جائیگا۔رہنماؤں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں ہوا مولانا فضل الرحمن کے لانگ مارچ کے حوالے سے گزشتہ روز چیئرمین نے تفصیلی بات چیت کی تھی آج کل کے اجلاس کا تسلسل تھا ہم موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف ملک گیر عوامی رابطہ مہم چلائینگے عوام موجودہ حکومت سے نجات چاہتے ہیں عوامی رابطہ مہم کراچی سے کشمیر تک شروع کی جائیگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا کے آزادی مارچ میں بھرپور طریقے سے شریک ہونگے تاہم دھرنے میں شرکت نہیں ہوگی اس حوالے سے پارٹی چیئرمین وضاحت کرچکے ہیں پی ٹی آئی سندھ کی جانب سے مارچ کے شرکا کو روکنے سے متعلق سوال پر پی پی رہنماؤں نے کہاکہ احتجاج کرنا سب کا حق ہے سندھ حکومت مارچ کو نہیں روکے گی ہم ڈرنے والے نہیں ہیں انکا مقابلہ ہم امن کے ساتھ کرینگے۔

حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے اس طرح کا ہنگامہ چاہتی ہے موجودہ حکومت پر سب کو تحفظات ہیں پارلیمینٹ کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت آرڈیننس کے ذریعے چلائی جارہی ہے ماضی میں وزیراعظم اپوزیشن لیڈرسے مصافحہ کرتے تھے مہنگائی بے روزگاری عروج پر ہے ان وجوہات پر ہم آزادی مارچ میں شریک ہونگے۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین کاخیال تھا حکومت کو وقت دیا جائے تاکہ ہم پارٹی کو مضبوط کریں۔پیپلزپارٹی پنجاب کی بھی جماعت ہے مستقبل میں بہتر کردارحاصل کرے گی۔قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس میں ہوا جس میں چاروں صوبوں سے پارٹی کی مرکزی قیادت شریک ہوئی۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…