جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

حوثی باغی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کا احترام کرتے ہوئے غاصبانہ قبضہ ختم کریں؛خلیج تعاون کونسل

datetime 21  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک نے کہا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کے لئے ضروری ہے کہ منتخب حکومت کا تختہ الٹنے والے حوثی باغی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کا احترام کریں جس میں ان پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اقتدار پر غاصبانہ قبضہ ختم کریں۔منگل کو نیویارک میں خلیج تعاون کونسل ‘جی سی سی’ کے رکن ممالک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں جی سی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے عالمی ادارے کے جنرل سیکرٹری بین کی مون کے ساتھ چالیس منٹ تک ملاقات کی اور یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ گذشتہ ہفتے یو این جنرل سیکرٹری کے خصوصی ایلچی برائے یمن جمال بن عمر کے استعفی کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال بھی اجلاس میں زیر بحث آئی۔بین کی مون نے جمعہ کے روز یمن میں ‘فوری فائر بندی’ پر زور دیا تھا، اسی تناظر میں سعودی عرب کی قیادت میں عرب ملکوں کی طیارے 26 مارچ سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملے کر رہے ہیں۔اقوامِ متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر عبداللہ المعلمی نے اجلاس کے اختتام پر ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ سیکرٹری جنرل فوجی کارروائیوں کا جلد خاتمہ چاہتا ہے، ہم سب یہی چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے خاتمے کی کچھ شرائط ہیں اور انہیں گذشتہ ہفتے یو این کے پلیٹ فارم سے منظور کی جانے والی قرارداد میں سمو دیا گیا ہے۔



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…