اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

زینب سے پہلے اغوا اور زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی جو زندہ بچ گئی ، آج کس حال میں ہے، درندہ صفت مجرم کیسے اس کےجسم کے حصوں کو سگریٹ سے جلاتے رہے، روح تک کو دہلا دینے والی داستان

datetime 13  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قصور میں بچیوں کے اغوا کے بعد زیادتی اور پھر قتل کے واقعات سال بھر سے جاری ہیں مگر پولیس ملزمان کو پکڑنا تو درکنار ان کی گرد کو بھی نہ پہنچ سکی اور اس سب کی وجہ پولیس کا شرمناک کردار ہے اور بے حسی کے ساتھ نالائقی اور کاہلی ہے۔

زینب کے قتل سے قبل10سمبر کو قصور میں ایک اور بچی بھی اسی درندگی کی بھینٹ چڑھ چکی ہے۔ بچی گھر کے کونے پر موجود دودھ دہی کی دکان پر دہی لینے کیلئے شام 6بجے گئی اور پھر لوٹ کے نہ آئی اہل خانہ رات بھر تلاش کرتے رہے اور پھر صبح 8بجے ایک گرائونڈ سے نیم مردہ حالت میں بچی ملی جسے وہاں موجود و فرشتہ صفت بزرگوں نے ہسپتال پہنچایا اور اہل خانہ کو خبر دی۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم نے زیادتی کے ساتھ بچی پر بے پناہ تشدد کیا ، بچی کے جسم کو سگریٹ سے جلاتا رہا اور اس کے ناخنوں کو بھی سگریٹ سے داغتا رہا۔ نجی ٹی وی نیو نیوز کے پروگرام پکار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچی جس وقت نیم مردہ حالت میں ملی اس وقت اس کے چہرے پر بھی جلنے کے نشانات موجود تھے۔ یہ بچی اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ والدہ کا کہنا ہے کہ بچی کو ذہنی طور پر شدید دھچکا پہنچا ہے اور وہ ہر وقت خوفزدہ اور سہمی ہونے کے علاوہ روتی رہتی ہے۔ اس وقت بچی کسی کو پہچاننے اور بولنے کی پوزیشن میں نہیں جس کی وجہ سے انتظار کیا جا رہا ہے کہ جیسے ہی بچی ذہنی طور پر مضبوط ہو اور بیان دینے کے قابل ہو تب اس کے بیان کی روشنی میں تحقیقات کی جا سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…