جمعرات‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امتحانات میں پاسنگ مارکس 33فیصد کیوں ہوتے ہیں؟34،32یا کچھ اور کیوں نہیں ہوتے؟جانیئے وہ بات جو ہر کسی کو معلوم نہیں

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017

امتحانات میں پاسنگ مارکس 33فیصد کیوں ہوتے ہیں؟34،32یا کچھ اور کیوں نہیں ہوتے؟جانیئے وہ بات جو ہر کسی کو معلوم نہیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سمیت بھارت میں بچوں کے سالانہ بورڈ کے امتحانات میں طالب علموں کے پاس ہونے کے لیے کم از کم 33فیصد نمبر درکار ہوتے ہیں ۔ تاہم کبھی کسی نے سوچا کہ یہ 33فیصد نمبر ہی کیوں ہوتے ہیں ؟34یا 32کیوں نہیں ہوتے ہیں آخراس کی وجہ کیاہے ۔ایک بھارتی چینل… Continue 23reading امتحانات میں پاسنگ مارکس 33فیصد کیوں ہوتے ہیں؟34،32یا کچھ اور کیوں نہیں ہوتے؟جانیئے وہ بات جو ہر کسی کو معلوم نہیں

’’33فیصد نمبر لینے والا پاس‘‘ پاسنگ مارک کا یہ فارمولا کب اور کس نے ایجاد کیا۔۔دلچسپ رپورٹ

datetime 6  جون‬‮  2017

’’33فیصد نمبر لینے والا پاس‘‘ پاسنگ مارک کا یہ فارمولا کب اور کس نے ایجاد کیا۔۔دلچسپ رپورٹ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یہ تو ہر پاکستانی جس نے سکول میں پڑھا ہے جانتا ہے کہ امتحانات میں کسی بھی مضمون میں 100میں سے 33نمبر لینے والا امیدوار کامیاب تصور ہوتا ہے مگر 30فیصد یا 32فیصد نمبر لینے والا امیدوار کیوں فیل تصور کیا جاتا ہےاس کی وجہ کیا ہے اور اس کے پس پردہ کیا… Continue 23reading ’’33فیصد نمبر لینے والا پاس‘‘ پاسنگ مارک کا یہ فارمولا کب اور کس نے ایجاد کیا۔۔دلچسپ رپورٹ