پیر‬‮ ، 21 جولائی‬‮ 2025 

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچے پانی سے پیدا ہونیوالی بیماریوں کا شکار

datetime 30  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)صوبے کے سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال کو ‘انتہائی نازک’ قرار دیتے ہوئے مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے سینئر ماہرین صحت نے کہا ہے کہ پینے کے پانی اور خوراک تک محدود رسائی والے زیادہ تر علاقے پانی سے ہونے والے انفیکشن کی لپیٹ میں ہیں جن میں شدید اسہال، ہیضہ، ٹائیفائیڈ اور جلد کی بیماریاں شامل ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین نے یاد دلایا کہ

سندھ میں رواں سال مارچ سے ڈائریا کے انفیکشن میں اضافہ ہو رہا ہے اور تباہ کن بارشوں نے صحت کے چیلنجز کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔صوبائی محکمہ صحت کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سندھ میں صرف اگست میں بچوں میں اسہال اور پیچش کے ایک لاکھ 93 ہزار 48 کیسز رپورٹ ہوئے جو اس سال اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ جولائی میں کل ایک لاکھ 17 ہزار 9 سو 99 کیسز سامنے آئے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ چیپٹر کے سربراہ ڈاکٹر عثمان مکو نے کہا کہ حکومت کی امدادی کوششیں چشم پوشی کے سوا کچھ نہیں ہیں اور زیادہ تر لوگوں کی اب بھی پینے کے صاف پانی اور خوراک تک رسائی نہیں ہے اگر انہیں فوری امداد فراہم نہ کی گئی تو وہ بھوک اور بیماری سے مر جائیں گے۔ڈاکٹر عثمان مکو اپنے آبائی شہر میں سیلاب آنے سے پہلے سکھر سے اپنے خاندان کو نکالنے میں کامیاب ہو گئے تھے، انہوں نے بتایا کہ ان کے خاندان سمیت کئی لوگ اپنے گھروں سے محروم ہو گئے ہیں ،دیگر مقامات پر 2 سے 3 فٹ پانی کھڑا ہے۔انہوںنے کہاکہ پناہ لینے کے لیے شاید ہی کوئی خشک جگہ ہو، لوگوں کو پتہ نہیں ہے کہ پانی کیسے نکالا جائے، گیسٹرو اینٹرائٹس جیسی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، جو آبادی خصوصاً بچوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تباہی بڑے پیمانے پر تھی اور چند این جی اوز کام کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتیں، صرف حکومت اور فوج ہی سیلاب کے پانی سے منقطع ہوجانے والے علاقوں تک پہنچ سکتی ہے۔پی ایم اے کراچی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے صورتحال کو ‘انتہائی خطرناک’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی امداد دور دراز علاقوں تک نہیں پہنچی۔

انہوںنے کہاکہ ہماری ٹیمیں کئی اضلاع میں کام کر رہی ہیں اور وہ ہمیں بتا رہی ہیں کہ سیلاب زدہ سڑکوں سے دور علاقوں میں بہت سے لوگ امداد کے منتظر ہیں، یہ علاقے گیسٹرو اینٹرائٹس سمیت متعدد بیماریوں کے پھیلاؤ کی لپیٹ میں ہے۔پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کے ڈاکٹر عبداللہ متقی نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں حالات انتہائی خراب ہیں اور مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے سیلاب زدہ علاقوں میں فوری طبی علاج اور بیماریوں سے بچاؤ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بخار عام ہے اور ہم ڈینگی یا ملیریا کا امکان مسترد نہیں کرسکتے، ہماری ٹیموں کے سامنے سانپ کے کاٹنے کے بھی کئی کیسز سامنے آئے ہیں۔پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر وسیم جمالوی، جنہوں نے حال ہی میں دادو میں ایک سرکاری امدادی کیمپ کا دورہ کیا ہے نے حکومت پر زور دیا کہ

وہ ہیلتھ کیمپس میں زیادہ بھیڑ کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو پینے کا صاف پانی، مچھر مار دوا، عام ادویات، خیمے، کپڑے اور کھانے پینے کی اشیا جیسی بنیادی چیزوں کی ضرورت ہے۔محکمہ صحت کے ترجمان نے سیلاب اور آلودہ پانی کو انفیکشن بالخصوص ڈائریا میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

محکمہ صحت کے ترجمان مہر خورشید نے کہا کہ شدید سیلاب نے لوگوں تک رسائی اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو مشکل بنا دیا ہے، تاہم سندھ بھر میں طبی کیمپ لگائے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں تک ریلیف اور طبی امداد پہنچانے کے لیے

تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور ڈپٹی کمشنرز اپنی کوششوں کو مربوط کر رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کئی طبی کیمپ اسکولوں کی عمارتوں میں لگائے گئے ہیں جب کہ موبائل ہیلتھ یونٹس سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کیمپ ڈائیریا،

ہیضہ، گیسٹرو کے لیے ضروری ادویات کے ساتھ ساتھ ویکسین اور غذائی سپلیمنٹس جبکہ مچھروں اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو روکنے کے لیے فوگنگ اور فیومیگیشن کی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…