لاہور( این این آئی )پنجاب اسمبلی کے ایوان نے نجی قرض پر سود کی پابندی اور پروونشل اسمبلی آف دی پنجاب پریولیجز کی منظوری دیدی جبکہ ڈاکٹر شہباز گل کی گرفتاری اور 25مئی کو لانگ مارچ کے شرکاء پر تشدد کے خلاف قراراداد یں بھی منظور کر لی گئیں، وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوکریوں سے پابندیاں اٹھا رہے ہیں ،
(ن) لیگ والے نوکریوں پر سانپ بن کر بیٹھے ہوئے تھے، نابینا کو گھر بلایا چائے پلائی اور معافی بھی مانگی ،ان کے الائونس کو بڑھا کر دس ہزار کر دیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز 2 گھنٹے 55 منٹ کی تاخیر سے سپیکر سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں محکمہ لوکل گورنمنٹ و کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے متعلق جوابات دئیے جانے تھے تاہم سپیکر نے اجلاس کے آغاز میں ہی اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود محکمہ لوکل گورنمنٹ و کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے سوالات کو موخر کر دیا۔ پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر رکن اسمبلی میاں شفیع محمد کی جانب سے دی پروونشل اسمبلی آف دی پنجاب پریولیجز بل 2022 پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے کہا کہ اس بل کو اسمبلی نے پہلے ہی متفقہ طورپر پاس کیا ہے،پہلے بھی گورنر نے بل کو منظور نہیں ہونے دیا تھا، گورنر صاحب اسمبلی فیصلوں کی توثیق کر دیا کریں اور رکاوٹ نہ بنیں ۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مانع سود بل2022ایک بار پھر منظور کر لیا گیا ۔مذکورہ مسلم لیگ (ق) لیگ کی رکن اسمبلی خدیجہ عمر نے پیش کیا۔ وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ اوراللہ کے رسولؐ کے احکامات کی تعمیل میں پرائیویٹ طورپر سود کے کاروبار پر پابندی لگارہے ہیں،سود کا کاروبار ایک لعنت ہے جسے اللہ کے رسولؐنے بھی منع فرمایاہے،سود کا کاروبار کرنے والوں کو روزقیامت کالے منہ کے ساتھ اٹھائے جائیں گے،
سودکے کاروبارپرپابندی کا کریڈٹ پورے ایوان اورخاص طورپرقائد عمران خان کو جاتا ہے،آج تمام ایوان،حکومت اور خاص طورپرعمران خان کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتاہوں،دین کام اس اسمبلی میں کیاگیا اس کی مثال نہیں ملتی۔انہوںنے کہا کہ دین کا کام جس شخص کے ہاتھوں ہورہا ہے اس کا نام عمران خان ہے، دینی تعلیم کی مانیٹرنگ کا سلسلہ شروع کرنے پر ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں
،سول ججز متعلقہ سکولوں میں جاکردینی تعلیم کی تحصیل کا جائزہ لے رہے ہیں۔سکولوں میں طلبا ء کو سپارے بغیر کسی ہدیے کے فراہم کیے جائیں گے،سب سے پہلے میٹرک اوراب بی اے تک تعلیم مفت کررہے ہیں،کتابیں بھی دیں گے،گرائمر سکولوں میں بھی دین کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے،دینی تعلیم کے فیصلے کا کریڈٹ اوردعائیں ہر وقت ملتی رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم دے کر نئی نسل کو بے راہروی سے بچانا چاہتے ہیں،دینی تعلیم حاصل کرنے والے بچے ناقابل تسخیر نسل ہوں گے،ملک کو پاکستان کا مطلب کیا،لا الہ الااللہ کی عملی تفسیرکاکام شروع ہوچکا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی اپ گریڈ اورادویات فری دیں گے،سابقہ دور میں ڈاکٹروں کی بھرتی اوردوائیوں کی فراہمی بجائے کمیشن طے ہوتے رہے،ایمرجنسی ڈاکٹرز کی تنخواہ تین گنا کررہے ہیں،آئندہ ہفتے تک نوکریوں سے پابندیاں اٹھارہے ہیں،(ن)لیگ والے سانپ بن کر نوکریوں پر بیٹھے رہے۔
سابق دور میں نابینا افراد کو لاٹھیاں ماری گئیں،ہم نے گھر بلا کر چائے پلائی اورمعافی مانگی،نابینا افراد کا بند الائونس بحال کرکے 10ہزار تک کردیاہے، اساتذہ کی تنخواہیں بھی بڑھائیں گے،نابینا افراد کیلئے نہ صرف ٹیچر ٹریننگ پروگرام شروع کرینگے بلکہ ٹیچرز کی تعدابھی بڑھائیں گے۔انہوںنے کہاکہ اسمبلی کو اتنے فنڈز دیں گے کہ ان کے حلقوں میں ڈویلپمنٹ نظر آئیگی اورنوکریاں پیدا ہوں گی ۔رجسٹری کی فیس کو ایک فیصد کررہے ہیں،ہم نیک نیتی سے دین کا کام کررہے ہیں،
پیسے کبھی کم نہیں ہوں گے،میں سابق دور میں 100ارب کیش چھوڑ کرگیا،شہبازشریف نے پنجاب کو ایک ہزار ارب کا مقروض چھوڑا،ہم قانون کے مطابق گردن سے پکڑیں گے،یہ گرفت سے باہر نہیں آسکیں گے۔چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ یہ معاشرے،صوبے اورقوم کو تقسیم کررہے ہیں،یہ لوگ خود کو مغل اعظم سمجھتے ہیں،مگر جان لیں اب مغل اعظم کے گوائیے باقی ہیں۔سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا کہ دلی دعا ہے پرویز الٰہی عوام کی خدمت کریں اورتبدیلی نظر آئے ،
آپ عوام کی خدمت کریں گے تو دعائوں کے ساتھ اجر بھی ملے گا۔ پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ عابد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈی جی خان اور راجن پور میں ایک لاکھ کیوسک سے زیادہ سیلاب کا پانی آ گیا ہے، لاکھوں لوگوں کے لئے کھانے کیلئے کچھ نہیں ،وزیر اعلی کے دورے میں جعلی متاثرین کو کھڑا کرکے چیک دئیے گئے۔شازیہ عابد نے وزیر اعلی پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے انہیںاپنی بات سنانا چاہی لیکن وہ ایوان سے باہر چلے گئے ۔رکن اسمبلی ملک ظہیر عباس نے نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ
گزشتہ روز اپوزیشن نے جس طرح بائیکاٹ کیا ہے سب نے دیکھا ہے ،اپوزیشن ممبران ایوان میں کیوں نہیں آتے،آئیں مل کر بیٹھیں اور بحث کریں کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے،سیلاب کے مسائل پر بات کریں ،قوم دیکھ رہی ہے کہ انہوں نے کس طرح صوبے کو مذاق بنایا ہوا ہے،عوام گواہ ہے کس طرح پرویز الٰہی نے ماضی میں بھی کام کرائے ،ویسے ہی اس دور میں بھی کام شروع کر دئیے ہیں ،اپوزیشن کو اگر عوام کا دکھ ہے تو ایوان میں آ کر بات کریں ۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں مجلس استحقاق کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری بھی دی گئی ۔
محمد ارشد ملک نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے وزیر اعلی کی تقریر سن کر بڑی تکلیف ہوئی ، بھارت نے لاکھوں کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے ،لوگ ڈوب رہے ہیں اور بے گھر ہو گئے ہیں،وزیر اعلی نے ایک دفعہ بھی سیلاب زدگان کا ذکر نہیں کیا،آپ کے توسط سے ایوان اور وزیر اعلی کی توجہ اس طرف دلانا چاہتا ہوں،لوگوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ، جو نقل مکانی کر رہے ہیں ان کو سنبھالنے کو کوئی تیار نہیں ۔انہوں نے چیئر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ متعلقہ محکمے کو ہدایت جاری کریں۔
وزیر اعلی نے ہاکی اسٹیڈیم میں مہنگائی کنٹرول کرنے کا فارمولا بتانے کا کہالیکن انہوں نے مہنگائی پر بات نہیں کی۔سپیکر نے صوبائی وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بتائیں فلڈ ریلیف کے لیے صوبائی حکومت نے کام کرنا ہے یا وفاقی حکومت نے جس پر صوبائی وزیر راجہ بشارت نے کہا کہ ہم سیلاب کے حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں ، ایسے آلات خرید رہے ہیں
جس سے سیلاب کا قبل از وقت پتا چل سکے۔پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے 25 مئی کو تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے شرکاء پر تشدد کے خلاف قراراداد پیش کرنے کے لئے قواعد کو معطل کرنے کی تحریک پیش کی جسے منظور کر لیا گیا ۔ بعد ازاں قرارداد پیش کی گئی جس کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان تحریک انصاف کے رہنمائوں،کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتا ہے ،
پولیس افسران کی پشت پناہی کرنے والے رانا ثناء اللہ اور عطاء اللہ تارڑ کے خلاف کارروائی کی جائے،تحریک انصاف کے رہنمائوں پر بنائے گئے مقدمات ختم کئے جائیں ۔ ایوان نے قرارداد کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔مسلم لیگ (ن)کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے کہا کہ تحریک انصاف کی اکثریت لکھنے کے قابل بھی نہیں ،جب ہم نے کورم کی نشاندھی کر دی تو قانون کے مطابق گنتی ہونی چاہیے تھی،
آپ صرف انصاف کی باتیں کرتے ہیں انصاف کرتے نہیں ہیں،آپ کے اکثر ممبر قانون کی کتاب کو پڑھ بھی نہیں سکتے۔ملک ظہیر عباس کھوکھر نے کہا کہ چیئر کی توہین کی جا رہی ہے آپ یہ الفاظ حذف کرائیں جس پر سپیکر نے کہا کہ بزنس چل رہا ہو تو کورم کی نشاندھی نہیں ہو سکتی، وہ کام پورا ہوا تو ہم نے فوری طور پر گنتی کرائی ، جب ایک بات شروع ہو جاتی ہے اس دوران بات نہیں ہو سکتی۔
ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر ڈے ہوتا ہی اپوزیشن کے لیے کہ وہ اپنے مسائل سے آگاہ کریں،اگر اپوزیشن کو اپنے بزنس میں دلچسپی نہیں ہے تو ہمارا قصور نہیں ہے ، چیئر کے خلاف جو الفاظ استعمال ہوئے ہیں ان کوحذف کیا جائے۔ عمر تنویر بٹ نے ڈاکٹر شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف قرارداد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے اجلاس آج بروز بدھ ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔