اسلام آباد (آن لائن)وفاقی کابینہ نے شہباز گل کے ریمارکس پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسے عمران خان کی زبان قرار دے دیا ،جبکہ ادویات کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق ایجنڈا آئٹم ایک بار پھر موخر کردیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہوا۔
جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا۔اجلاس کے دوران نیشنل یونیورسٹی آف پاکستان کے قیام کا معاملہ بھی مؤخر کردیا گیا۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر شیری رحمان نے موسمیاتی تبدیلیوں اور آبی صورت حال پر بریفنگ دی، انہوں نے کہا کہ ہمارے سسٹم میں پانی کم ہو گیا ہے، پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو جائے گا ہمیں اپنے منصوبوں کی ترجیحات تبدیل کرنا ہوں گی، ہمیں بروقت اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ دنیا میں بڑے ڈیمز کا رجحان کم اور چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کا رجحان بڑھ رہا ہے، بڑے ڈیمز کی تعمیر کے لئے بڑی تعداد میں فنڈز درکار ہوتے ہیں،ہمیں اپنے وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے چھوٹے ڈیمز بنانے چاہیے۔وفاقی کابینہ نے ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر غورت کیا ،کابینہ نے شہباز گل کیریمارکس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عمران خان کی زبان قرار دیا۔کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ ملک اداروں کے خلاف مہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا، اداروں میں تقسیم ڈالنے والے ملک سے مخلص نہیں ہوسکتے۔اجلاس کے دوران حکومت کی اتحادی جماعتوں کے وزرائ� نے پیٹرول کی قیمت میں حالیہ اضافہ واپس لینے کی اپیل کی۔اتحادی جماعتوں کے وزرائ� کا مؤقف تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ عوام میں تشویش کاباعث ہے، عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچنا چاہیے۔وفاقی کابینہ نے ای سی وی اور سی سی ایل سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی۔