اسلام آباد( آن لائن) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ کبھی نہیں کہا کہ پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی،یہ کہا تھا پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس نہیں لگاؤں گا، ڈالر کو قابو میں کر لیا ،اگلا ہدف مہنگائی کو قابو کر نا ہے ۔ حکومت کے ہر فیصلے کا پابند ہوں اور ذمہ داری سے کھڑا ہوں،مشرف سب سے زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے۔ منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے
مفتاح اسماعیل نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے توڑا، گیس کا سرکلر ڈیٹ 1400 ارب روپے تک پہنچا دیا، ایل این جی لوکل گیس کے نرخوں پر بیچ دی گئی۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا سستا ترین ایل این جی ٹرمینل لگانے پر شاہد خاقان عباسی اور مجھے جیل بھیج دیا گیا، پونے 4 سال میں 19 ہزار 300 ارب روپے کا قرض چڑھا دیا گیا، گزشتہ حکومت میں 1500 ارب کا سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ڈالر 17 جولائی کے بعد ہمارے کنٹرول سے نکل گیا تھا، ہم نے ڈالر کو 239 روپے پر کنٹرول کرنا شروع کیا لیکن اب ڈالر نیچے آرہا ہے، میں پہلے بھی کہتا تھا کہ درآمد کم ہوگی تو روپیہ مضبوط ہوگا، یکم تا 15 اگست دنیا کی بہترین کرنسی پاکستانی روپیہ تھا۔ روپے کی قدر میں معیشت سے مطابقت ہونی چاہیے، ڈالر کے نیچے جانے سے اب مہنگائی کوکنٹرول کرنا ہمارا ٹارگٹ ہے۔ ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایاہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے غیرضروری اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی ہے، 10 فیصد ایکسپورٹ نہ کرنے والوں پر اضافی ٹیکس لاگو کریں گے، ہمارے پاس اب ڈالر کی آمد زیادہ اور اخراج کم ہے۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے منہ موڑ لیا اب آئی ایم ایف کا پروگرام شروع ہوچکا ہے اور اسی ماہ آئی ایم ایف بورڈ سے میٹنگ ہوجائے گی جس کے بعد ہمیں پیسے مل جائیں گے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ کو سامنے ڈیفالٹ نظر آ رہا ہے تو کیسی حقیقی آزادی کی بات کرتے ہیں۔ مشرف سب سے زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے۔ پیٹرولیم مصنوعات پر وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ پیٹرول کا معاملہ آٹو میٹک ہے، یہ اوگرا سے آتا ہے، ہم نے تو ٹیکس بڑھایا نہ کم کیا، ہم نے یہ وزیراعظم کو بھیجا جسے انہوں نے منظور کرلیا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی، میں نے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس نہیں لگاؤں گا، گزشتہ دنوں ڈالر 235 پر تھا تو ہم نے پیٹرول تین روپے سستا کیا تو کسی نے نہیں پوچھا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ہر فیصلے کا پابند ہوں اور ذمہ داری سے کھڑا ہوں، ہم اب پاکستان کا سری لنکا سے موازنہ نہیں کرسکتے، آگے بھی مستقبل میں مشکل فیصلے کرتے جائیں گے۔ سری لنکا میں 410 روپے جب کہ بھارت میں پٹرول 310 روپے میں فروخت ہو رہاہے۔