لاہو ر(این این آئی) لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب اور ڈپٹی سپیکر کے اختیارات بحالی سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے فیصلہ جاری کیا۔ہائی کورٹ نے 31صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے کو
عدالتی نظیر بھی قرار دیدیا گیا ۔تفصیلی فیصلے میں کہاگیا کہ سپیکر ماورائے آئین اقدام کرے گا تو عدالت نظر ثانی کرسکتی ہے ۔آئین رولنگ کو تحفظ نہیں دیتا جو اختیارات کا ناجائزہ استعمال کر کے دی ۔سپریم کورٹ نے بھی ڈپٹی سپیکر کے اقدام کو کالعدم کیا ْ۔پرویز الٰہی وزارت اعلیٰ کے امیدوار ، سپیکر کا اختیار استعمال نہیں کرسکتے ۔اجلاس 16اپریل تک ملتوی کرنا آئینی خلاف ورزی ہے ۔چیف سیکرٹری ، آئی جی کے تبادلے کے خلاف درخواست بے کار ہوچکی ۔ڈپٹی سپیکر پر عدم اعتماد سے قبل وزیراعلی کا انتخابات ترجیح ہوگا ۔وزارت اعلی کے انتخاب تک عدم اعتماد زیر التوا رہے گی ۔سپیکر ڈپٹی سپیکر کو تفویض اختیار میں کمی نہیں کرسکتا۔اراکین اسمبلی کی مبینہ توڑ پھوڑ معمولی نوعیت کی تھی ۔چند کرسیاں ،میزیں ٹوٹیں جو 4دن میں مرمت ہوسکتی تھیں ۔سیکرٹری اسمبلی نے درخواست دائر ہونے تک مرمت نہیں کروائی،سیکرٹری اسمبلی کا اپنا کردار ادا نہ کرنا انتہائی افسوس ناک ہے ۔جھوٹا بیان حلفی دینے پر حمزہ شہباز ، ڈپٹی سپیکر پر جرح کی درخواست مسترد کی ۔