لاہور ( آن لائن) پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کے سبب نشیبی علاقے زیر آب آگئے، تیز بارش سے ندی نالے بھی بپھر گئے، چھتیں گرنے کے واقعات میں ایک بچی جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ مون سون رنگ دکھانے لگا۔ ملک کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ فیصل آباد، نارووال، جھنگ،
چنیوٹ میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ چناب نگر، سانگلہ ہل، پنڈی بھٹیاں میں جھل تھل ایک ہوگیا، بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔عیسیٰ خیل میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، نالہ بھپر گیا۔ طغیانی سے متعدد شہروں کے راستے بند ہوگئے۔ سیکڑوں ایکڑ پر فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ پنڈدادن خان میں مسلسل موسلا دھار بارش سے برساتی نالے بپھر گئے۔ طغیانی کے باعث غریب وال روال روڈ کئی جگہوں سے بہہ گئی، مختلف علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔میانوالی میں بارش سے چھت گر گئی، ملبے تلے دب کر بچی جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے۔ پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے بارشوں سے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔ بارشوں اور طغیانی سے 6 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوئے، مکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ موسم کا حال بتانے والوں نے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کر دی۔محکمہ موسمیات کی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 20جولائی سے26جولائی کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔ پنجاب میں 20اور21جولائی کو دریائے سندھ، جہلم اور چناب کے گرد و نواح میں طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔راوی، ستلج اور بیاض کے بالائی علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ سیلاب کی پیشن گوئی کرنے والے ادارے سندھ میں درمیانے درجے
جبکہ دریائے جہلم اور چناب میں بلند درجے کے سیلاب کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔دریائے سندھ، جہلم اور چناب میں سیلاب کی صورت میں ان سے منسلکہ نالوں میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ سیلاب کے واضح امکانات موجود ہیں۔ اجلاس کے دیگر شرکا میں ریلیف کمشنر پنجاب بابر حیات تارڈ، ڈائریکٹر جنرل
پروونشیل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پی ڈی ایم اے کے متعلقہ افسران اور مختلف اضلاع سے ڈپٹی کمشنر ز آن لائن موجود تھے۔ ریلیف کمشنر نے اجلاس کو بتایا کہ پچھلے سال مون سون میں 198.9ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئیں جبکہ اس سال 140.8 ملی میٹر بارشیں متوقع ہیں۔ 1سے 15جولائی تک پنجاب میں 46.9ملی لیٹر بارش
ریکارڈ کی گئی جو مون سون میں بارشوں کی نارمل حد سے 11فیصد زیادہ ہے۔پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی مون سون کے نتیجہ میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔محکمہ آبپاشی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور مسلح افواج کے تحت مشترکہ سروے میں سیلابی بندوں کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔سیلاب کی روک تھام
کے لیے بیشتر مقامات پر نالوں اور نہروں کی صفائی کا کا م مکمل کیا جا چکا ہے۔پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کنٹرول روم مسلسل24گھنٹے تمام اضلاع میں سیلاب کی صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں فوری امدادی کاروائی اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے
کے تحت سیلاب سے تحفظ اور مون سون کے دوران احتیاطی تدابیر کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔ اجلاس میں آن لائن شریک راولپنڈی، فیصل آباد،سیالکوٹ، نارووال، خوشاب، گجرانوالہ اور شیخوپورہ سے ڈپٹی کمشنرز نے صوبائی وزیر کو متعلقہ اضلاع میں ندی نالوں کی صورتحال اور شہری سیلاب کی روک تھام کے لیے
اقدامات سے آگاہ کیا۔ آخر میں صوبائی وزیر نے پی ڈی ایم اے سمیت تمام حکومتی اداروں کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عید الاضحی کی تعطیلات کے دوران بھی مستعد رہنے کی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر نیمون سون کے دوران احتیاطی تدابیر کی علاقائی سطح پر تشہیر کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ
جہاں تمام متعلقہ سرکاری ادارے 24گھنٹے عوامی خدمت کے لیے مستعد ہیں وہاں ضروری ہے کہ عوام بھی سرکاری اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور مون سون کے دوران احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ بالخصوص والدین اپنے بچوں پر نظر رکھیں۔مون سون کے دوران نالوں میں نہانے سے پرہیز کریں۔خستہ حال عمارتوں اور برقی تنصیبات سے فاصلہ رکھیں۔چھتوں کی صفائی اور نکاسی آب کو یقینی بنائیں۔نشیبی علاقوں کے رہائشی بارشوں کے دوران محفوظ مقامات پر منتقلی کو ترجیح دیں۔