پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

زمین کی نوع کے 92 فی صد سیارے ابھی پیدا ہونا باقی ہیں: ناسا

datetime 26  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیو ز ڈیسک )امریکی خلائی ادارے، ناسا کا کہنا ہے کہ کرہ زمین جیسے سیاروں کی طرح کے ممکنہ 92 فی صد سیاروں کا جنم لینا ابھی باقی ہے۔ ہَبل اسپیس ٹیلی اسکوپ’ اور ‘کیپلر آبزرویٹری’ کے ڈیٹا کو استعمال کرنے والے ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ ا±نھوں نے اندازاً 10 ارب برس پیچھے کے منظرنامے پر نگاہ ڈالی ہے، جب ستارے ابھی تیزی کے ساتھ بن رہے تھے۔ اِس منظر کو دیکھتے ہوئے، وہ کہتے ہیں کہ ہمارا نظام شمسی 4.6 ارب برس قدیم ہے۔ا±نھوں نے کہا ہے کہ ستارے پیدا ہونے کا عمل سست ضرور ہوا ہے۔ تاہم، ہیلئم اور ہائڈروجن کی کافی مقدار باقی ہے، جس سے یہ بات یقینی ہے کہ ‘آئندہ بڑی طویل مدت تک’ ستارے اور سیارے بننے کا سلسلہ جاری رہےگا۔میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں قائم ‘اسپیس ٹیلی سکوپ سائنس انسٹی ٹیوٹ’ کی محقق، مولی پیپلز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ، ‘(بگ بینگ کے بعد) ابھی کافی مواد باقی ہے جس سے، ‘ملکی وے’ اور اِس سے بھی آگے، مستقبل میں مزید سیارے بنتے رہیں گے’۔وقت کا عنصر نئے ستاروں اور سیاروں کے بننے کے لیے سازگار ہے۔ناسا نے کہا ہے کہ کائنات کا آخری ستارہ، آج سے 100 ٹرلین سال بعد وجود کھو دے گا۔ہیئت دانوں کے خیال میں ہمارے اپنے ‘ملکی وے’ کی کہکشاں زمین کی سائز کے ایک ارب سیاروں پر مشتمل ہے، جس کا کافی حصہ پتھریلا ہے۔ اِس میں سے کتنا حصہ ‘گولڈی لوکس زون’ میں ہے۔۔ جِن کے ستارے سے وہ فاصلہ جہاں نمی پانی میں بدلتی ہے، فاصلہ کتنا ہے، اس کا علم نہیں ہے۔بتایا گیا ہے کہ جتنی کائنات کا اب تک مشاہدہ کیا گیا ہے ا±س کے کرہ ارض کی طرح کے ممکنہ سیاروں کی تعداد کا اندازہ لگانے کے لیے ا±نھیں 100 ارب سے ضرب دی جائے، اتنی کہکشائیں بنتی ہیں۔یہ تحقیق 20 اکتوبر کو تحقیقی رسالے، ماہنامہ ‘نوٹیسز آف دی رائل اسٹرونومیکل سوسائٹی’ میں شائع ہوچکی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…