جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پلوٹو کے بعد خلائی مشن نیو ہورائزن کو نیا ہدف مل گیا

datetime 31  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے نیو ہورائزن خلائی جہاز کو پلوٹو کے قریب سے گزرنے کے بعد ایک نیا ہدف مل گیا ہے۔اس ہدف کو 2014 MU69 کا نام دیا گیا ہے۔
یہ ہدف ان دو دمدار ستاروں جیسے اجرامِ فلکی میں سے ایک ہے، جس پر اس مشن پر کام کرنے والے ناسا کے ماہرینِ فلکیات غور پر کر رہے ہیں۔
امریکی خلائی ادارہ مشن کی توسیع کی منظوری سے قبل اس منصوبے کا ازسرِ نو جائزہ لے گا۔ نیو ہورائزن جولائی کے مہینے میں پلوٹو کے انتہائی قریب سے گزرا تھا اور بونے سیارے کی سطح سے اس کا فاصلہ محض 12 ہزار 500 کلو میٹر رہ گیا تھا۔اب جبکہ نیو ہورائیزن پلوٹو سے دور کائیپر بیلٹ کی طرف جا رہا ہے اور نئی دنیا سے آمنا سامنا ہونے کے بعد یہ زمین پر ڈیٹا بھی بھیج رہا ہے، ہم چھان بین کرنے والی مشین کے لیے دور ایک نئی منزل کو دیکھ رہے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ مشن کافی کم خرچ ہوگا لیکن اس سے بھی نئی اور زبردست سائنسی معلومات ملیں گی۔
ناسا مشن کے سربراہ
ایسے چیزیں نظامِ شمسی کا بیرونی حصہ بنتے ہیں جسے کائیپر بیلٹ کہا جاتا ہے۔
ناسا کے سائنس مشن کے سربراہ جون گرنسفیلڈ کہتے ہیں ’اب جبکہ نیو ہورائزن پلوٹو سے دور کائیپر بیلٹ کی طرف جا رہا ہے اور نئی دنیا سے آمنا سامنا ہونے کے بعد یہ زمین پر ڈیٹا بھی بھیج رہا ہے، ہم چھان بین کرنے والی مشین کے لیے دور ایک نئی منزل کو دیکھ رہے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ مشن کافی کم خرچ ہوگا لیکن اس سے بھی نئی اور زبردست سائنسی معلومات ملیں گی۔‘
مشن کے ریسرچر ایلن سٹرن نے ناسا کے اس نئے ہدف کو ’زبردست انتخاب‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا اس مشن میں کم ایندھن لگے گا۔
گذشتہ سال موسم گرما میں ہبل نامی خلائی دوربین کے ذریعے نیو ہورائزن کے خلائی سفر کے راستے میں پانچ برفیلے اجرام دریافت کیے گئے تھے جنھیں کم کرکے دو تک محدود کر دیا گیا تھا۔
اس سال اکتوبر کے آخر یا نومبر میں خلائی جہاز اپنے انجنوں کو جلائے گا تاکہ نئے ہدف کی جانب راستے بنا سکے جس سے اس کا سامنا یکم جنوری سنہ 2019 میں ہو سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…