ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

پلوٹو کے بعد خلائی مشن نیو ہورائزن کو نیا ہدف مل گیا

datetime 31  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے نیو ہورائزن خلائی جہاز کو پلوٹو کے قریب سے گزرنے کے بعد ایک نیا ہدف مل گیا ہے۔اس ہدف کو 2014 MU69 کا نام دیا گیا ہے۔
یہ ہدف ان دو دمدار ستاروں جیسے اجرامِ فلکی میں سے ایک ہے، جس پر اس مشن پر کام کرنے والے ناسا کے ماہرینِ فلکیات غور پر کر رہے ہیں۔
امریکی خلائی ادارہ مشن کی توسیع کی منظوری سے قبل اس منصوبے کا ازسرِ نو جائزہ لے گا۔ نیو ہورائزن جولائی کے مہینے میں پلوٹو کے انتہائی قریب سے گزرا تھا اور بونے سیارے کی سطح سے اس کا فاصلہ محض 12 ہزار 500 کلو میٹر رہ گیا تھا۔اب جبکہ نیو ہورائیزن پلوٹو سے دور کائیپر بیلٹ کی طرف جا رہا ہے اور نئی دنیا سے آمنا سامنا ہونے کے بعد یہ زمین پر ڈیٹا بھی بھیج رہا ہے، ہم چھان بین کرنے والی مشین کے لیے دور ایک نئی منزل کو دیکھ رہے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ مشن کافی کم خرچ ہوگا لیکن اس سے بھی نئی اور زبردست سائنسی معلومات ملیں گی۔
ناسا مشن کے سربراہ
ایسے چیزیں نظامِ شمسی کا بیرونی حصہ بنتے ہیں جسے کائیپر بیلٹ کہا جاتا ہے۔
ناسا کے سائنس مشن کے سربراہ جون گرنسفیلڈ کہتے ہیں ’اب جبکہ نیو ہورائزن پلوٹو سے دور کائیپر بیلٹ کی طرف جا رہا ہے اور نئی دنیا سے آمنا سامنا ہونے کے بعد یہ زمین پر ڈیٹا بھی بھیج رہا ہے، ہم چھان بین کرنے والی مشین کے لیے دور ایک نئی منزل کو دیکھ رہے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ مشن کافی کم خرچ ہوگا لیکن اس سے بھی نئی اور زبردست سائنسی معلومات ملیں گی۔‘
مشن کے ریسرچر ایلن سٹرن نے ناسا کے اس نئے ہدف کو ’زبردست انتخاب‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا اس مشن میں کم ایندھن لگے گا۔
گذشتہ سال موسم گرما میں ہبل نامی خلائی دوربین کے ذریعے نیو ہورائزن کے خلائی سفر کے راستے میں پانچ برفیلے اجرام دریافت کیے گئے تھے جنھیں کم کرکے دو تک محدود کر دیا گیا تھا۔
اس سال اکتوبر کے آخر یا نومبر میں خلائی جہاز اپنے انجنوں کو جلائے گا تاکہ نئے ہدف کی جانب راستے بنا سکے جس سے اس کا سامنا یکم جنوری سنہ 2019 میں ہو سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…