جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

خطرے کی گھنٹی بج گئی،ڈیم خالی ہوگئے ،دریاؤں کے بہا ؤمیں اضافہ نہ ہونے سے پانی کی مجموعی قلت49 فیصد سے تجاوز ،انتہائی تشویشناک انکشافات

datetime 27  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )ملک میں پانی کی قلت نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ،دریاؤں کے بہا ؤمیں اضافہ نہ ہونے سے آبپاشی کے لئے پانی کی مجموعی قلت49 فیصد سے تجاوز کرگئی جس کے باعث پنجاب اور سندھ میں خریف سیزن کی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔دریاؤں کے بہا ؤمیں کمی کے ساتھ آبی ذخائر میں بھی پانی کی سطح کم ہوگئی ہے۔ ارسا نے خریف کے ساتھ ربیع سیزن کے لئے بھی پانی کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیاہے۔ارسا ترجمان کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے کے باوجود

دریاؤں کے بہاؤ میں اضافہ نہ ہونے سے سندھ اور پنجاب کاپانی کا طے شدہ خسارہ 51 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔دریاؤں میں پانی کی آمد 1 لاکھ 12 ہزار9سو کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 19 ہزار3سو کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔دریاں کے بہاؤمیں کمی سے آبی ذخائر بھی صفر اعشاریہ دو سو بیس ملین ایکڑ فٹ رہ گئے ہیں۔تربیلا ڈیم میں موجود پانی کا ذخیرہ صفراعشاریہ صفر13فٹ اورمنگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صفر اعشاریہ دوسوپانچ ملین ایکڑ فٹ رہ گیاہے۔ترجمان کے مطابق پانی کی کمی سے سب سے زیادہ سندھ اور پنجاب متاثر ہورہے ہیں۔ پنجاب کو ستاون ہزار پانچ سو اور سندھ کو پچپن ہزار کیوسک پانی دیا جارہا ہے۔تاہم پختونخواہ اور بلوچستان کوحصے کا پانی دیا جارہا ہے۔پانی کی کمی سے پنجاب اور سندھ میں کپاس کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب تربیلا ، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج ، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہاؤ کی صورتحال حسب ذیل رہی۔ دریاؤں میں دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد42200 کیوسک اور اخرج 45000 کیوسک، کابل میں نونوشہرہ کے مقام پر آمد18100 کیوسک اور اخراج18100 کیوسک، جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد34300کیوسک اور اخراج37900 کیوسک، دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد 18300 کیوسک اور اخراج8900کیوسک رہا۔

بیراجوں میں جناح بیراج میں آمد67800کیوسک اور اخراج64300کیوسک،چشمہ میں آمد50900کیوسک اوراخراج65000کیوسک، تونسہ میں آمد65900کیوسک اور اخراج61200 کیوسک، پنجند بیراج میں آمد2300کیوسک اور اخراج صفر کیوسک،گدو بیراج میں آمد44000کیوسک اور اخراج37500کیوسک، سکھر میں آمد34900کیوسک اور اخراج11400 اور کوٹری بیرراج میں آمد6000 کیوسک اور اخراج صفر رہا۔تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول

1386فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح1387.25 فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ0.013 ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1088.90فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ0.205 ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 638.20فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح649فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ0.000 ملین ایکڑ فٹ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہاؤ کی صورت میں ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…