نئی دہلی (این این آئی)بھارت نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 85ہزار کیوسک پانی کا ریلہ چھوڑ دیا ہے جس کے بعد دریا میں جسر کے مقام پر چھوٹے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔پاکستان کمیشن انڈس واٹر کے مطابق بھارت کی جانب سے تقریباً 1لاکھ 85ہزار کیوسک پانی کا ریلہ اجھ بیراج دریائے راوی سے چھوڑا جا چکا ہے اس سلسلے میں بتایا گیا کہ ریکارڈ کے مطابق پچھلے سال بھی بھارت نے ایک لاکھ 73ہزار کیوسک پانی چھوڑا تھا اور چھوڑے گئے پانی کا تقریباً ایک تہائی یعنی 60ہزار کیوسک جسر تک پہنچا تھا جس کی وجہ سے دریائے راوی پر گیجنگ پوائنٹ پر پانی کا بہاو تیز ہو گیا تھا۔
گزشتہ ریکارڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال تقریباً 65ہزار کیوسک پانی اگلے 20 سے 24 گھنٹوں کے اندر پہنچنے کی توقع ہے جس کے نتیجے میں جسر کے مقام پر دریائے راوی میں کم نوعیت کی سیلابی کیفیت متوقع ہے۔این ڈی ایم اے کی ہدایت پر متعلقہ انتظامیہ 20جولائی تک حساس علاقوں خاص طور پر دریائے چناب پر مرالہ ہیڈ ورکس اور دریائے راوی میں جسر کے مقام پر مانیٹرنگ جاری رکھے گی۔این ڈی ایم اے نے عوام کو بارشوں کی پیشرفت اور تازہ ترین صورتحال سے مسلسل آگاہ رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا البتہ کشمیر، گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار کے ساتھ ساتھ شمال مشرقی پنجاب اور سندھ میں آندھی اورگرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقع ہے۔محکمہ موسمیات کی جاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب، شمالی بلوچستان، زیریں سندھ، بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جبکہ اس دوران چند مقامات پر موسلا دھار بارش بھی ہوئی۔
اس دوران سب سے زیادہ بارش پنجاب کے شہر قصور میں 140 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ لاہور میں نشتر ٹان میں 94 ملی میٹر، جوہر ٹان میں 90 ملی میٹر، لکشمی چوک میں 55 ملی میٹر، گلشن راوی 50 ملی میٹر، اقبال ٹان 41 ملی میٹر، ایئرپورٹ 30 ملی میٹر، قرطبہ چوک اور تاج پورہ 27 ملی میٹر، سٹی 24 ملی میٹر، سمن آباد 23 ملی میٹر، گلبرگ 19 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔اس کے علاوہ نارووال میں 35، ملتان (سٹی میں 17 ملی میٹر)، گجرات ملی میٹر15، بہاول نگر 15ملی میٹر، سبی 78 ملی میٹر، چھور57ملی میٹر، جیکب آباد 47 ملی میٹر، لاڑکانہ 20 ملی میٹر، کراچی 13.2 ملی میٹر، مٹھی 14، راولاکوٹ 32 ملی میٹر، کوٹلی 19 ملی میٹر، استور میں 11 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 8 اور 9 جولائی کے دوران موسلادھار بارش کے باعث گوجرانوالہ ،لاہور ، سیالکوٹ، نارووال ،بہاونگر،اوکاڑہ اور زیریں سندھ کے نشیبی علاقے زیر آب آنے جبکہ مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخواہ کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔موسلادھاربارش کے باعث کشمیر، ڈیرہ غازی خان، کوہلو، سبی اوربارکھان کے پہاڑی علاقوں اور ملحقہ مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔