لندن( آن لائن )برطانیہ 28 رکن ممالک پر مشتمل یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ نی1973 میں یورپی یونین میں شامل ہونے کی47 سال بعد بریگزٹ سے علیحدگی اور اپنے قریبی ممالک کے ساتھ تقریبا آدھی صدی کے انضمام کو ختم کرتے ہوئے نیا آغاز کر رہا ہے۔برطانوی وزیراعظم نے بریگزٹ سے علیحدگی کے لیے
2016 میں کرائے گئے ریفرنڈم کی حمایت کرتے ہوئے روشن مستقبل کا وعدہ کیا۔ برطانوی وزیراعظم نے بریگزٹ سے علیحدگی سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ یہ اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے، یہ وہ لمحہ ہے جب نئی صبح ہوتی ہے اور نیا جوش و جذبہ ہوتا ہے لہذا حکومتی عہدیدار کے طور پر میرا کام ملک کو متحد کرنا اور آگے بڑھانا ہے۔برطانیہ ہر صورت میں 31 دسمبر تک یورپی یونین کے ساتھ آزادانہ تجارت کر سکے گا تاہم یورپی یونین کے اداروں میں نمائندگی نہیں کرسکے گا۔ برطانوی وزیراعظم بریگزٹ سے علیحدگی کے بعد شمال مشرقی برطانوی شہر سنڈرلینڈ میں خصوصی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس کے بعد 10 بجے برطانوی وزیراعظم ٹی وی پر قوم سے خطاب کریں اور ڈائوننگ سٹریٹ آفس میں سٹاف کے لیے عشائیہ منعقد کریں گے جس میں تمام ممالک کے ساتھ امن، خوشحالی اور دوستی کے پیغام دیا جائے گا۔واضح رہے کہ 1957 میں 6 ممالک بیلجیئم، فرانس، جرمنی، اٹلی، لکسمبرگ اور نیدرلینڈ نے روم معاہدے کے تحت یورپیئن اکنامک کمیونٹی کے نام سے پیشگی تنظیم تشکیل دی تھی جس کے بعد اس کا نام تبدیل کر کے ہورپی یونین کر دیا گیا۔ 1957 میں یورپی یونین کے رکن ممالک کی تعداد 6 تھی جو 2013 میں بڑھ کر 28 ہو گئی جبکہ برطانیہ 1973 میں یورپی یونین کے رکن ممالک کی فہرست میں شامل ہوا۔