ریاض(این این آئی)اہم ترین اسلامی ملک سعودی عرب نے گزشتہ ماہ ستمبر کے آخر میں پہلی بار عام سیاحت کا اعلان کرتے ہوئے غیر ملکی خواتین کو عبایا پہننے سے بھی آزاد قرار دیا تھا۔اور اب سعودی عرب نے غیر ملکیوں کی سیاحت کے لیے توجہ حاصل کرنے کی غرض سے انہیں مزید آسانیاں دینے کا اعلان کردیا۔
سعودی عرب کی حکومت نے سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکی نامحرم مرد و خواتین کو ہوٹل میں ایک ہی کمرہ لینے کی اجازت دے دی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نئے قانون کے تحت اب کوئی بھی غیر ملکی مرد یا خاتون کرائے پر ہوٹل لینے کے بعد اپنے ساتھ کسی بھی غیر ملکی مخالف جنس کے شخص کو رکھ سکتا ہے۔ سعودی حکومت نے سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کسی بھی غیر ملکی خاتون کو کرائے پر ہوٹل حاصل کرنے اور اپنے ساتھ نامحرم شخص کو ساتھ رکھنے کی اجازت دے دی۔نئے قانون کے تحت اب کوئی بھی غیر ملکی مرد سیاح بھی کمرہ حاصل کرنے کے بعد اپنے ساتھ کسی بھی نامحرم خاتون کو رکھ سکے گا اور اسے اس بات کے دستاویزات بھی فراہم نہیں کرنے پڑیں گے کہ خاتون کا ان کے ساتھ کیا تعلق ہے۔ سعودی عرب کی کمیشن فار ٹوئرزم ایںڈ نیشنل ہیریٹیج نے اس بات کی تصدیق کی کہ اب کسی بھی غیر ملکی مرد یا خاتون کو کمرے میں کسی نامحرم کو ساتھ رکھنے پر کوئی دستاویزات پیش نہیں کرنے پڑیں گے۔ساتھ ہی کمیشن نے واضح کیا کہ نئے قوانین کے تحت سعودی عرب کی خواتین کو بھی ہوٹل میں کمرہ حاصل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، تاہم اسے کمرہ حاصل کرتے وقت اپنی شناخت ظاہر کرنی پڑے گی۔اس سے قبل سعودی عرب کی مقامی خواتین کو اس وقت ہی ہوٹل کا کمرہ دیا جاتا تھا جب اسے گھر کے کسی مرد کی جانب سے تحریری اجازت دی جاتی تھی۔