اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

کابل بہت زیادہ غیر محفوظ ہو گیا،طالبان حملوں میں اضافہ،داعش کے حملوں میں تیزی،امریکی فوج کی مزید کمک بھی بے اثر ہوگئی،اہم صوبے میں بغاوت،اب کیا ہونیوالا ہے؟ لرزہ خیزانکشافات

datetime 29  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)کابل بہت زیادہ غیر محفوظ ہو چکا ہے، گزشتہ ہفتے ہم وہاں گئے تو چپے چپے پر چیک پوائنٹس تھیں لیکن حملے رک نہیں رہے۔ کابل کے ساتھ غزنی، ہلمند اور بلخ میں بڑے حملے ہوئے ہیں، کل بلخ میں جیل کو توڑا گیا، کئی قیدی فرار ہو گئے ادھر منشیات کا کاروبار عروج پر ہے ستم یہ ہے کہ افغانستان کی مخلوط حکومت میں اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔ صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے اختلافات تو پہلے

ہی تھے اب بلخ کے گورنر عطا محمد نور نے اپنا عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے وہ 13 سال بلخ کے گورنر رہے ہیں، نئے گورنر انجینئر محمد داؤد ایک ہفتے سے انتظار کر رہے ہیں کہ وہ اپنے عہدے کا چارج لیں لیکن ان کو عہدہ نہیں دیا گیا۔ طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوگیا تھا اب داعش کے حملوں میں تیزی آئی ہے امریکہ نے مزید فوجی افغانستان بھجوائے اس سے بھی کام نہیں بن رہا۔رحیم اللہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ امریکی پچھلے 17 سال سے جنگ لڑ رہے ہیں پہلے ڈیڑھ لاکھ فوج تھی اب افغانستان میں 20 ہزار غیر ملکی فوجی ہیں صدر ٹرمپ نے 21 اگست کو اپنی نئی پالیسی کا اعلان کیا اس کے بعد مزید امریکی فوجی بھیجے گئے ڈرون حملوں اور بمباری میں اضافہ ہوا لیکن اس کے جواب میں طالبان نے کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ داعش بھی میدان میں آگئی ہے یہ مسئلے کا حل نہیں۔ جتنی طاقت استعمال کریں گے اتنی ہی جوابی کارروائی ہو گی۔ امریکہ اپنی پہلی غلطی کو دہرا رہا ہے اس نے پہلے بھی طاقت استعمال کی وہ طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوا، اسے بات چیت کے ذریعے ماحول کو سازگار بنانا ہو گا افغانستان میں بد امنی بڑھے گی تو امریکہ اور کابل کی طرف سے پاکستان پر مزید الزام تراشی ہو گی اور امریکہ ڈو مور کا مزید مطالبہ کرے گا یہ صورتحال امریکہ کے بس میں نہیں اس لئے وہ پاکستان پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے یا ان کے خلاف کارروائی کرے۔

اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ مزید افغان بے گھر ہوں گے اور ہزاروں لوگ شاید پاکستان آجائیں جبکہ پہلے ہی ہمارے ہاں 25 لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں اس طرح پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان نے خود کو محفوظ بنانے کے لئے بارڈر پر باڑ لگانا شروع کردی ہے۔ تقریباً ڈیڑھ سو کلو میٹر باڑ لگ چکی ہے بارڈر پر ڈیڑھ سو قلعے بنائے گئے ہیں لیکن اس میں ایک طویل عرصہ لگے گا۔ پاکستان کی یہ کوشش ہوگی کہ امن کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔ چین نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہتر بنانے کے لئے ایک نئی کوشش شروع کی ہے لیکن یہ بھی امریکہ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں، میرے خیال میں صرف علاقائی حل ممکن نہیں ہوگا، امریکہ کا تعاون بہت ضروری ہے ،امریکہ رکاوٹ ڈالے گا تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…