وہ ممالک جو بیسویں صدی میں ’ختم‘ ہوگئے، آپ کو ان کے بارے میں معلوم ہے؟

20  اگست‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)بیسویں صدی تبدیلی کی صدی تھی جس میں کئی ممالک کو آزادی ملی لیکن اس میں کئی ملک ایسے بھی تھے جو ختم ہوگئے۔آئیے آپ کو ان کے بارے میں بتاتے ہیں۔
یوگوسلاویہ
پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر1918ءمیں وجود میں آنے والے ملک کا خاتمہ 1992ءمیں ہوا۔نازی جرمنی کے خاتمے کے بعد اس کے سوشلسٹ جوزپ ٹیٹو نے اس کی قیادت سنبھالی۔یہ سوشلسٹ ملک رہالیکن 1992ءمیں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد یہ کروشیا،بوسنیا،سلووینیا،سربیا،میسی ڈونیا اور مونٹی نیگرو میں ٹوٹ گیا۔
مشرقی جرمنی اور مغربی جرمنی
جنگ عظیم دوئم کے خاتمے کے بعد جرمنی کو شکست ہوئی اور سامراجی قوتوں نے جرمنی کو دو حصوں میں یعنی مشرقی اور مغربی جرمنی میں تقسیم کردیااوردیوار برلن بناڈالی۔مشرقی جرمنی سوویت یونین کی ایک سیٹلائیٹ سٹیٹ بن کر رہ گیا۔تاہم 1989ءمیں دیوار برلن ٹوٹ گئی ،مشرقی جرمنی اور مغربی جرمنی ایک ہوگئے اور ایک بار پھر جرمنی بن گیا۔
چیکوسلوواکیا
یہ بھی پہلی جنگ عظیم کے خاتمے پر بنا اور1993ءمیں ٹوٹ گیا۔آسٹروہنگری ایمپائر کے خاتمے کے بعد یہ ملک چیک اور سلوواک کوملاکر بنایا گیا۔دوسری جنگ عظیم میں جرمنی نے اس پر قبضہ جمائے رکھا لیکن اس کے بعد یہ سوویت یونین کے زیر اثر رہا تاہم سوویت یونین کے خاتمے کے بعد یہ ملک 1993ئ میں دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔
سائیلون
یہ سری لنکا کا پرانا نام ہے جسے تبدیل کرکے 1972ء میں سری لنکا کردیا گیا۔اس پر پرتگالی،ڈیوچ اور برطانوی اقوام نے نو آبادیاتی دنوں میں قبضہ جمائے رکھا۔اسے برطانیہ سے1948ءمیں آزادی ملی اور 1972ءمیں اس کا نام تبدیل کیا گیا۔
سکم
یہ 1642ء سے ایک آزاد ملک چلا آرہا تھا لیکن 1975ءمیں بھارت نے اس پر قبضہ جمالیا اور آج یہ بھارت کا حصہ بن چکا ہے اور اسے ریاست کا درجہ دے دیاگیا ہے۔دنیا بھارت کی اس جارحیت پر خاموش ہے۔
متحدہ عرب رپبلک
یہ ملک 1958ءمیں شام اور مصر کو ملاکر بنایا گیا لیکن یہ صرف 1971ءتک قائم رہا۔اس کے بعد یہ دو ملکوں میں تقسیم ہوگیا۔
تبت
یہ1912ءمیں قائم ہوا لیکن 1951ء میں چین نے اس پر اپنی حق داری کا دعویٰ کرتے ہوئے فوج کشی کردی اور اب یہ چین کا حصہ بن چکا ہے۔
نیوٹرل موریسنٹ
یہ ملک نیپولین کو شکست کے بعد 1816ءمیں وجودمیں آیا۔جرمنی اور بیلجئیم کے درمیان بمشکل دو میل کے رقبے پر مشتمل یہ ملک جنگ عظیم اول کے بعد 1920ءمیں ختم ہوگیا۔



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…