اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

ٹوائلٹ جانے میں تاخیر کس حد تک نقصان دہ ہے؟

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ہر شخص کو ہی ٹوائلٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے تاکہ فضلہ یا پاخانے کو خارج کرسکے۔ مگر کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو مختلف وجوہات کی بناءپر اس ضرورت کو روک کر بیٹھے رہتے ہیں مگر کیا اس سے صحت کو نقصان تو نہیں ہوتا؟ تو طبی ماہرین کے مطابق یہ خیال کچھ زیادہ اچھا نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ضرورت ہو ٹوائلٹ کا رخ کرنا چاہئے، یقیناً ہر ایک کے معمولات مختلف ہوسکتے ہیں۔

عام طور پر یہ کھانے کے بعد یا کسی چیز کو کھانے سے ہوتا ہے جب آنتیں حرکت میں آجاتی ہیں۔ تاہم اگر کوئی شخص اسے 2 گھنٹے کے لیے روک لے تو معدے میں دباﺅ کا احساس ہوتا ہے یا کھچاﺅ ہونے لگتا ہے جبکہ پیٹ پھولنے اور گیس بننے لگتی ہے۔ اگر یہ دورانیہ 6 گھنٹے تک بڑھ جائے تو اس کا اثر جسم پر پڑنے لگتا ہے، اس وقت ہوسکتا ہے کہ ٹوائلٹ جانے کی ضرورت کا احساس ختم ہوجائے مگر ایسا نہیں کہ وہ فضلہ غائب ہوگیا بلکہ قبض کی شکل اختیار کرچکا ہوگا۔ قبض کے نتائج کافی خطرناک ہوسکتے ہیں اور جن پر عام طور توجہ نہیں دی جاتی۔ ہماری بڑی آنت میں ایسے بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو ہماری آنتوں کو صحتمند حالت میں رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ قبض کی وجہ سے خراب بیکٹیریا پروان چڑھتے ہیں جس کی وجہ سے صحت متاثر ہوتی ہے۔ جب سخت پاخانہ بڑی آنت میں زیادہ دیر تک رہے، تو اچھے اور مددگار بیکٹیریا ڈسٹرب ہوتے ہیں۔ پیشاب روکنا کس حد تک نقصان دہ؟ قبض کی وجہ سے پیٹ میں درد بڑھتا ہے جبکہ بھوک بھی کم ہوجاتی ہے۔ اگر قبض کا علاج نہ کیا جائے تو زور دینے اور رفعِ حاجت کی کوشش کرنے کی وجہ سے ریکٹم کو نقصان پہنچتا ہے اور خون بھی نکل سکتا ہے۔ یہ دورانیہ جتنا زیادہ بڑھے گا فضلہ اتنا سخت ہوتا جائے گا اور پیٹ پر اس کے اثرات محسوس ہونے لگیں گے، جیسے گیس سے پیٹ پھول جائے گا جسے سپاٹ کرنا مشکل ہوجائے گا۔ یہ فضلہ آنتوں میں جتنا سخت ہوگا ٹوائلٹ میں اس کے لیے جانا اتنا ہی تکلیف دہ ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…