اسلام آباد (نیوز ڈیسک) درآمد شدہ ایل این جی کی قیمت میں اصافے کا امکان ہے۔ ایل این جی کی درآمد سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لئے سوئی نادرن گیس کمپنی کے اعلیٰ افسران نے یہ منصوبہ بندی کی ہے جس سے ری گیسائیفائیڈ ایل این جی کی قیمت میں مزید 2.5 ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کا امکان ہے۔ اس سے شعبہ سی این جی‘ شعبہ توانائی‘ اور کھاد سازی کے شعبے کیلئے ایل این جی مہنگی ہو جائے گی۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سوئی نادرن صارفین سے اپنے اثاثوں کی حالیہ قدر کے مطابق منافع وصول کرنا چاہتی ہے۔ مثال کے طور پر کمپنی کافی عرصے سے 17 فیصد کی شرح سے پہلے ہی منافع وصول کر رہی ہے اور اب اس نے موجودہ سطح سے اپنے اثاثوں کی قدر کا دوبارہ تعین کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے جس پر وہ 17 فیصد کی شرح سے آمدنی وصول کرے گی۔ معاملہ یہی ختم نہیں ہو جاتا کیونکہ گیس کمپنی کے اعلیٰ افسران نے ان اثاثوں کی نئی قدر مقرر کرنے کے لئے ذہن بنا لیا ہے۔ ایس این جی پی ایل کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں گیس کی اوسط قیمت 380 روپے ایم ایم بی ٹی یو ہے اور اس مذکورہ قیمت کا 10 فیصد یو ایف جی ہے۔