کراچی(نیوز ڈیسک)بھارتی اخبار ”دی ہندو“کے مطابق بھارت نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان کو گیس فروخت کرنے کے لئے تیار ہے۔ گزشتہ سال دونوں ممالک کے درمیان پانچ ملین میٹرک کیوبک میٹر یومیہ گیس فراہمی کا معاہد طے پانے کے قریب تھا۔ بھارت کے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم اور قدرتی گیس دھرمیندر پردھان کا کہنا ہے کہ بھارت ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں پاکستان کو سستے نرخوں پر ایل این جی فراہم کرنے کو تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا پبلک سیکٹر یونٹس اتنا مضبوط ہے کہ ہمسایہ ممالک جس شرح سے گیس حاصل کر رہے ہیں۔بھارت ان کے مقابلے میں پاکستان کی ملکی ضروریات پوری کرنے کےلئے سستے نرخوں پر ایل این جی فروخت کرنے لئے کافی مضبوط ہے۔تاہم انہوں نے کہایہ ایک سفارتی، جغرافیائی و سیاسی مسئلہ تھا ،گزشتہ برس دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے پاکستان کو گیس فراہمی کی تجویز پر عمل درآمد رک گیا تھا۔گزشتہ سال گیل انڈیا،اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم پاکستان تقریباً پچاس لاکھ میٹرک اسٹینڈرڈ کیوبک میٹر یومیہ فراہم کرنے کے ایک معاہدے پرپہنچ چکے تھے۔اس معاہدے کے تحت بھارت نے پانچ برس تک پاکستان کو گیس فراہم کرنا تھی۔گزشتہ سال اگست میںبھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے ساتھ سفارتی مذاکرات منسوخ کر دیے جس کی وجہ سے یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے۔اخبار کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنر کی کشمیری رہنماوں کے ساتھ بات چیت سے مودی پریشان تھے۔معاہدے کے مطابق ایل این جی مہاراشٹر یا گجرات میں ٹرمینلز کے ذریعے درآمد کی جانی تھی جسے گیل کی موجودہ پائپ لائن نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے جالندھر تک منتقل کیا جانا تھا اس کے بعد پاکستان کو گیس فراہم کی جانی تھی۔ پردھان نے کہا کہ بھارت توانائی کے شعبے میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔وہ بنگلا دیش، سری لنکا، نیپال اور بھوٹان کے ساتھ اس سلسلے میں بات چیت میں مصروف ہے۔بھارت کے ہائیڈرو کاربن ذخائر سے توانائی بنگلا دیش پہنچ رہی ہے۔