اسلام آباد(آن لائن) پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس ثابت ہونے پر قانونی کاروائی اور صدر عارف علوی سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ۔بدھ کے روز پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن
نے کہاکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف فرد جرم ہے اور یہ ثابت ہو چکا ہے کہ پی ٹی آئی کو فارن فنڈنگ ہو ئی ہے اب آئین و قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے کہاکہ عمران خان عملی طور پر پاکستان کے نااہل ترین حکمران ثابت ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹے بیان حلفی اور ڈیکلیریشن جمع کرائے گئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد عمران خان صادق اور امین نہیں رہے عمران خان نے متعددغیرملکی کمپنیوں اور شہریوں سے ممنوعہ فنڈنگ لی ہے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے351 غیرملکی کمپنیوں،34 غیر ملکی شہریوں سے غیر قانونی فنڈز لیے ممنوعہ فنڈنگ دینے والوں میں بھارتی اور اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں انہوںنے کہاکہ ممنوعہ فنڈنگ دینے والوں کا ایجنڈا ریاست پاکستان کے حوالے سے واضح ہے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان ایک غیر ملکی کٹھ پتلی ہے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے 13 بنک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے اور اس کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ 16بینک اکاؤنٹس اسٹیٹ بینک سے چھپائے گئے، ایک دم سے بیانات دیے کہ فیصلہ ہمارے حق میں آگیا آج ہوش آیا تو اب الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کررہے ہیں۔اب الیکشن کمیشن کو بلیک میل کررہا ہے، یہ حساب کتاب 2013تک کا ہے،
اب سے اس 2013کے بعدکی فنڈنگ کا بھی حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان 5سال تک الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولتے رہے اور 22سالوں سے قوم کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں آئے روز ان کا بیانیہ تبدیل ہوجاتا ہے وہ عمل سے کچھ اور ہوتے ہیں جبکہ ان کا بیانیہ کچھ اور ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ آج ہم اس مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں کہ صاف نظر آرہا ہے کہ اس ریاست کی عمارت کو زمین بوس کردیا جائے
عمران خان نے اس ملک کو تباہ کرنے کیلئے اقتدار حاصل کیاآج ملک کے تمام ادارے اور عوام جو وطن سے محبت کے جذبے سے سرشار ہیں کو چاہیے کہ وہ اس ریاست کے ساتھ کھڑے ہوں انہوں نے کہاکہ ریاست کی بقا اور ریاست کے دفاع کیلئے تمام ذمہ دار اداروں اور قوتوں کو یک جان ہوکر اپنے ملک کا دفاع کرنا چاہیے انہوںنے کہاکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس سے ثابت ہوا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت پوری تحریک انصاف شریک
جرم ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدر مملکت عارف علوی کو فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے اور پی ٹی آئی کے تمام عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیئے۔قبل ازیں وزیر اعظم ہاؤس میں پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کا سربراہی اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں طے پایا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی دیگر قیادت کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری وفاقی
کابینہ آج (جمعرات کو ) دے گی۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریڈ زون میں تحریک انصاف سمیت کسی بھی جماعت کو احتجاج نہیں کرنے دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے مرکزی فنانس بورڈ کے 6 ارکان کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی جن میں عامر کیانی، سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر ہمایوں مہمند، کرنل (ر) یونس علی رضا، طارق شیخ، سردار اظہر طارق خان شامل ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان اور ان کے ملوث ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی
کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ان میں اسدقیصر، قاسم سوری، عمران اسماعیل، شاہ فرمان، پنجاب کے سابق سینئر وزیرمیاں محمود الرشید شامل ہیں ۔ پی ٹی آئی ایم این اے نجیب ہارون، رکن سندھ اسمبلی ثمرعلی خان، سابق ایم پی اے سیما ضیاء کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی جبکہ پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ کے چار ملازمین طاہراقبال، محمد نعمان افضل، محمد ارشد اور محمد رفیق کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ آئندہ چند دن
میں پی ٹی آئی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے خلاف آپریشن کلین شروع ہونے کا امکان ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پورے پاکستان میں مختلف ٹیمیں بیک وقت کارروائی کریں گی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور دیگر متعلقہ ادارے کارروائی کریں گے ۔عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کی 12 نکاتی چارج شیٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی ، قانونی ماہرین کی رائے میں عملی اقدام ہوگا۔عمران خان کی نااہلی کے لئے قانونی کارروائی کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے ۔ عمران خان کے ساتھیوں کی گرفتاری ہوگی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں آئے گی۔