پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کی تمام تقرریاں کالعدم قرار دے دیں 

datetime 26  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کی تمام تقرریاں کالعدم قرار دے دیں ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کی رولنگ کیخلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا نا شروع کر دیا ہے ۔ سپریم کورٹ نےڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دے دی گئی ۔ چودھری پرویز الہٰی نے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں

جبکہ حمزہ شہباز شریف نے کم ووٹ حاصل کیے ہیں چودھری پرویز الہٰی کو پنجاب کا وزیراعلی قرار دے دیا گیا ہے ، رات گیارہ بجے گورنر پنجاب چودھری پرویز الہی سے حلف لیا جائے اگر گورنر حلف نہ لیں تو صدر پاکستان عارف علوی چودھری پرویز الہیٰ سے وزیراعلی پنجاب کا حلف لیں ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں حمزہ شہباز کو فوری طور وپر وزیراعلی ہائوس پنجاب خالی کرنے کا حکم دیا ہے ، سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز اور وزراء کے تمام اختیارات کو ختم کر دیا ہے اور حمزہ شہباز کی تمام تقرریوں کو بھی کالعدم قرار دیا ہے ۔ اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس کی سماعت کی۔ڈپٹی اسپیکر کے وکیل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے اور حکومتی بائیکاٹ سے متعلق بتایا کہ مجھے کہا گیا ہے عدالتی کارروائی کا مزید حصہ نہیں بنیں گے، ہم فل کورٹ درخواست مسترد کرنے کے حکم کیخلاف نظر ثانی دائر کرینگے۔یہ کہہ کر عرفان قادر سپریم کورٹ سے واپس چلے گئے،

وکیل فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے اور کہا کہ پی پی پی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوگی۔چیف جسٹس نے کہا کہ فل کورٹ کی تشکیل کیس لٹکانے سے زیادہ کچھ نہیں تھا، ستمبر کے دوسرے ہفتے سے پہلے ججز دستیاب نہیں، گورننس اور بحران کے حل کیلئے جلدی کیس نمٹانا چاہتے ہیں،

آرٹیکل 63 اے کے مقدمہ میں پارلیمانی پارٹی کی ہدایات کا کوئی ایشو نہیں تھا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت کے سامنے 8 جج کے فیصلہ کا حوالہ دیا گیا، آرٹیکل 63 اے سے متعلق 8 ججز کا فیصلہ اکثریتی نہیں جس کیس میں 8 ججز نے فیصلہ دیا وہ 17 رکنی بینچ تھا،

آرٹیکل 63 سے فیصلہ 9 رکنی ہوتا تو اکثریتی کہلاتا، فل کورٹ بنچ کی اکثریت نے پارٹی سربراہ کے ہدایت دینے سے اتفاق نہیں کیا تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ موجودہ کیس میں فل کورٹ بنانے کی ضرورت نہیں ہے، کیا سترہ میں سے آٹھ ججز کی رائے کی سپریم کورٹ پابند ہو سکتی ہے؟۔

عدالتی بائیکاٹ کرنے والے شائستگی کا مظاہرہ کریں، عدالتی کارروائی سنیں۔چیف جسٹس نے پرویز الٰہی کے وکیل علی ظفر کو ہدایت کی کہ قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں، دوسرا راستہ ہے کہ ہم بینچ سے الگ ہو جائیں، عدالتی بائیکاٹ کرنے والے گریس (شائستگی) کا مظاہرہ کریں

، بائیکاٹ کردیا ہے تو عدالتی کارروائی کو سنیں، دوسرے فریق سن رہے ہیں تاہم کارروائی میں حصہ نہیں لے رہے، اس وقت انکی حیثیت ایسے ہی ہے جیسے اقوام متحدہ میں مبصر ممالک کی ہوتی ہے۔



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…