اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

2045 تک پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد 6 کروڑ ہونے کا خدشہ

datetime 21  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان میں مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھانے سمیت بچوں کو موٹاپے اور ذیابطیس سے بچانے کے اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ ملک میں شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 2045 تک 6 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ان خدشات کا اظہار ڈائبیٹیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور انٹرنیشنل ڈائیبیز فیڈریشن کے پاکستان میں نمائندے پروفیسر عبد الباسط

نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اس موقع پر عہد میڈیکل سینٹر کریم آباد کراچی میں “سینٹر آف ایکسیلینس ان ڈائیبیٹز” کا بھی افتتاح کیا جہاں ایک چھت کے نیچے ذیابطیس کے علاج کی تمام سہولتیں بشمول آنکھوں، گردوں اور پیروں کے معائنے سمیت لیبارٹری اور فارمیسی کی تمام سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا کی گئی ہیں۔اس موقعے پر عہد میڈیکل سینٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر بابر سعید خان، ڈاکٹر انعم دائم، ڈاکٹر مصطفی جاوید اور ڈاکٹر عابد سمیت دیگر کنسلٹنٹ اور ماہرین امراض ذیابطیس موجود تھے۔پروفیسر عبدالباسط نے کہاکہ پاکستان میں ذیابطیس وبائی مرض سے بھی آگے کا مسئلہ بن چکی ہے اور اس وقت ملک میں تین کروڑ تیس لاکھ افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ ایک کروڑ سے زائد بچے موٹاپے کا شکار ہیں جو کہ آنے والے چند سالوں میں ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھانے سمیت زیابطیس کے حوالے سے آگاہی کے اسباق نصاب میں شامل کرنے سے اس مرض کک روک تھام میں مدد مل سکتی ہے لیکن اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ آانے والے 20 سالوں میں پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد دوگنی ہو سکتی ہے اور چھ کروڑ افراد اس مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ذیابطیس بذات خود لوگوں کی موت کا سبب نہیں بنتی لیکن اس مرض کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں روزانہ 14 ہزار افراد دنیا بھر میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں پچھلے سال تقریبا چار لاکھ افراد اس مرض کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے۔انہوں نے اس موقع پر ذیابطیس اور دیگر غیر متعدی

امراض کے حوالے سے تیار ہونے والے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ملک بھر میں زیابطیس کے معیاری علاج کی سہولتیں ایک چھت کے نیچے مہیا کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ عہد میڈیکل سینٹر میں ذیابطیس کے علاج کی معیاری سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا ہونے سے مریضوں کو بہت فائدہ

پہنچے گا لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس طرح کے سینٹر پورے ملک کے طول و عرض میں پبلک اور پرائیویٹ شعبے میں قائم کیے جائیں۔عہد میڈیکل سنٹر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر بابر سعید خان نے کہاکہ کراچی میں سینٹر آف ایکسیلینس ان ڈائبیٹیز کئیر کے چار سینٹر قائم کرنے جا رہے ہیں جو کہ عہد میڈیکل سینٹر کے

پلیٹ فارم سے کام کریں گے، ان سینٹرز میں شوگر کے مرض کے حوالے سے تمام سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا کی جائیں گے اور مریضوں کو کسی دوسری جگہ سے ٹیسٹ کروانے اور ادویات حاصل کے لیے نہیں جانا پڑے گا۔ڈاکٹر بابر سعید خان نے کہاکہ عہد میڈیکل سینٹر کے سینٹرز آف ایکسیلنس ان ڈائبیٹیز کئیر کریم آباد، ماڈل

کالونی، محمودآباد اور نارتھ کراچی میں قائم کیے جائیں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصطفی جاوید نے ذیابطیس کی روک تھام کے لیے عوامی آگاہی کے پروگرام شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کے نہیں تحقیق کے مطابق رات کو دیر سے سونے والے افراد میں شوگر کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات جلدی سونے والے افراد کے مقابلے میں 44 فیصد زائد ہوتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…