اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

2045 تک پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد 6 کروڑ ہونے کا خدشہ

datetime 21  فروری‬‮  2022 |

کراچی(این این آئی) پاکستان میں مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھانے سمیت بچوں کو موٹاپے اور ذیابطیس سے بچانے کے اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ ملک میں شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 2045 تک 6 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ان خدشات کا اظہار ڈائبیٹیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور انٹرنیشنل ڈائیبیز فیڈریشن کے پاکستان میں نمائندے پروفیسر عبد الباسط

نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اس موقع پر عہد میڈیکل سینٹر کریم آباد کراچی میں “سینٹر آف ایکسیلینس ان ڈائیبیٹز” کا بھی افتتاح کیا جہاں ایک چھت کے نیچے ذیابطیس کے علاج کی تمام سہولتیں بشمول آنکھوں، گردوں اور پیروں کے معائنے سمیت لیبارٹری اور فارمیسی کی تمام سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا کی گئی ہیں۔اس موقعے پر عہد میڈیکل سینٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر بابر سعید خان، ڈاکٹر انعم دائم، ڈاکٹر مصطفی جاوید اور ڈاکٹر عابد سمیت دیگر کنسلٹنٹ اور ماہرین امراض ذیابطیس موجود تھے۔پروفیسر عبدالباسط نے کہاکہ پاکستان میں ذیابطیس وبائی مرض سے بھی آگے کا مسئلہ بن چکی ہے اور اس وقت ملک میں تین کروڑ تیس لاکھ افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ ایک کروڑ سے زائد بچے موٹاپے کا شکار ہیں جو کہ آنے والے چند سالوں میں ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھانے سمیت زیابطیس کے حوالے سے آگاہی کے اسباق نصاب میں شامل کرنے سے اس مرض کک روک تھام میں مدد مل سکتی ہے لیکن اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ آانے والے 20 سالوں میں پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد دوگنی ہو سکتی ہے اور چھ کروڑ افراد اس مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ذیابطیس بذات خود لوگوں کی موت کا سبب نہیں بنتی لیکن اس مرض کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں روزانہ 14 ہزار افراد دنیا بھر میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں پچھلے سال تقریبا چار لاکھ افراد اس مرض کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے۔انہوں نے اس موقع پر ذیابطیس اور دیگر غیر متعدی

امراض کے حوالے سے تیار ہونے والے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ملک بھر میں زیابطیس کے معیاری علاج کی سہولتیں ایک چھت کے نیچے مہیا کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ عہد میڈیکل سینٹر میں ذیابطیس کے علاج کی معیاری سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا ہونے سے مریضوں کو بہت فائدہ

پہنچے گا لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس طرح کے سینٹر پورے ملک کے طول و عرض میں پبلک اور پرائیویٹ شعبے میں قائم کیے جائیں۔عہد میڈیکل سنٹر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر بابر سعید خان نے کہاکہ کراچی میں سینٹر آف ایکسیلینس ان ڈائبیٹیز کئیر کے چار سینٹر قائم کرنے جا رہے ہیں جو کہ عہد میڈیکل سینٹر کے

پلیٹ فارم سے کام کریں گے، ان سینٹرز میں شوگر کے مرض کے حوالے سے تمام سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا کی جائیں گے اور مریضوں کو کسی دوسری جگہ سے ٹیسٹ کروانے اور ادویات حاصل کے لیے نہیں جانا پڑے گا۔ڈاکٹر بابر سعید خان نے کہاکہ عہد میڈیکل سینٹر کے سینٹرز آف ایکسیلنس ان ڈائبیٹیز کئیر کریم آباد، ماڈل

کالونی، محمودآباد اور نارتھ کراچی میں قائم کیے جائیں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصطفی جاوید نے ذیابطیس کی روک تھام کے لیے عوامی آگاہی کے پروگرام شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کے نہیں تحقیق کے مطابق رات کو دیر سے سونے والے افراد میں شوگر کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات جلدی سونے والے افراد کے مقابلے میں 44 فیصد زائد ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…