نیویارک(نیوزڈیسک ) ماہرین نے اسمارٹ فون ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے اینڈروئڈ موبائل آپریٹنگ سسٹم میں ایک ایسی خامی یا وائرس کا پتا لگایا ہے جس سے کروڑوں موبائل فون متاثر ہوچکے ہیں اور جس کی مدد سے ہیکرز بآسانی اہم ترین ڈیٹا چوری کر سکتے ہیں۔ماہرین کا اس نقص کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہنا ہے اس بگ یا وائرس کی مدد سے اسمارٹ فون استعمال کرنے والے کسی بھی صارف کو تصویر یا ویڈیو پیغام بھیج کر اس کے فون کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے جب کہ اس حوالے سے گوگل کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کو ٹھیک کرلیا گیا ہے تاہم اب بھی لاکھوں فونز کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکی انفارمیشن سکیورٹی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ خرابی اینڈرائڈ فونز میں موجود مواد پرحملے کے حوالے سے بدترین چیزہے اورایک اندازے کے مطابق اس سے 90 کروڑ50 لاکھ موبائل فونزمتاثر ہوئے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ہیکرزملٹی میڈیا پیغامات میں وائرس سے متاثرہ کوڈ بھجواکر اینڈرائڈ میں موجود اسٹیج فرائٹ نامی سروس تک رسائی حاصل کر سکتا ہےاور جب اسے یہ رسائی مل جاتی ہے تو پھر وہ ہینڈ سیٹ میں موجود ایپس اور دیگر مواد تک بآسانی پہنچ جاتا ہے۔سوفوس نامی سکیورٹی کمپنی میں ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ 2.2 ورژن یا اس سے اوپر کے اینڈرائڈ فونز کے اندر یہ خرابی بڑے پیمانے پر ایپس کو متاثر کرتی ہے جس میں حملہ آور آپ کے فون کے تمام مواد پر رسائی حاصل کر لیتے ہیں جن میں آپ کے فون کا کیمرہ بھی شامل ہے
اسمارٹ فون میں موجود وائرس سے اسے بآسانی ہیک کیا جاسکتا ہے، ماہرین
31
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں