اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) چینی کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے جب کہ ماہرین نے بھی بیماریوں سے محفوظ رہنے اور اچھی صحت کے لے چینی کے زیادہ استعمال سے پرہیز کا مشورہ دیا ہے۔ہم اپنی روزمرہ خوراک میں غیرشعوری طورپرکافی ساری چینی معدے میں پہنچا دیتے ہیں اور ہمیں اس کے نقصانات کا ادراک بھی نہیں ہوتا مثلاً کولڈ ڈرنک کے کین میں تقریباً 7 چمچ چینی شامل ہوتی ہے جب کہ ایک بڑی بوتل میں چینی کی مقدار 44 چمچوں کے برابر ہوتی ہے اس کے علاوہ بھی چاکلیٹ،آئس کریم،کیک، ٹافیوں میں بھی چینی کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جن کے ذریعے ہمارے جسم میں شوگر کی اضافی مقدار شامل ہوجاتی ہے جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی میں کیلوریز پائی جاتی ہیں تاہم اس میں انسانی جسم کو درکار وٹامن اورمعدنی اجزائ شامل نہیں ہوتے اور جسم میں شوگر کی زیادتی سے موٹاپا،دانتوں کی بیماری اور ذیابطیس کے مسائل جنم لیتے ہیں جب کہ اس سے قوت مدافعت میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق جسم میں شوگر کی زیادتی سے کولیسٹرول لیول بھی متاثر ہوتا ہے اور بلڈ پریشر کے مسئلے کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے ماہرین کا کہنا ہےکہ مرد کو دن میں زیادہ سے زیادہ 6 چائے کے چمچ استعمال کرنے چاہئیں جب کہ خواتین کے لئے 9 سے زیادہ چمچ نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایسے افراد جو جسم میں شوگرکی زیادتی کا شکار ہیں یا جو میٹھی اشیائ رغبت سے کھاتے ہیں
مزید پڑھئے:چین : بچن خاندان کی سنگاپور میں بھاری سرمایہ کاری
وہ چینی کے متبادل اشیائ مثلاً مصنوعی شکر کا استعمال کرسکتے ہیں جس سے نہ صرف میٹھے کے ذائقے سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے بلکہ وہ کیلوریز نہ ہونے کے باعث صحت کے لئے بھی نقصان دہ نہیں ہوتیں اس طرح ذیابطیس اور موٹاپے جیسی بیماریوں سے محفوظ رہ کر طویل عمر تک جوان رہا جاسکتا ہے۔