کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) گاڑیاں بنانے والی کمپنی ہونڈا کا ‘ایلیٹ طیارہ’ کیسا ہے؟ ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر ہونڈا موٹرسائیکلیں، گاڑیاں، جنریٹر اور 9 ہزار کے قریب دیگر اشیاءکے علاوہ ہوائی طیارے بھی تیار کرتی ہے جس کے لیے کمپنی کی ذیلی شاخ کو ہونڈا جیٹ کا نام دیا گیا اور اس نے گزشتہ سال اپنا سب سے بہترین طیارہ ہونڈا ایچ اے 420 متعارف کرایا تھا۔ کمپنی نے اسے
چھوٹے پرائیویٹ جیٹ طیاروں میں سب سے بہترین قرار دیا ہے جو کہ اس کے بقول انتہائی سستا اور ایندھن کی بچت کرنے والا ہے۔ کمپنی کے مطابق سابقہ ماڈلز کے مقابلے میں یہ طیارہ ایندھن کی 17 فیصد بچت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہونڈا نے اپنا پہلا طیارہ 2015 میں متعارف کرایا تھا اور گزشتہ سال اس کا اپ ڈیٹ ورژن ایلیٹ پیش کیا تھا جو اب دنیا بھر کے صارفین کے لیے دستیاب ہے۔ یہ طیارہ فل ٹینک کے ساتھ 1427 ناٹیکل میل سفر کرسکتا ہے، جو کہ پہلے کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے۔ اضافی فیول گنجائش اور ایروڈائنامک بہتری کی بدولت اس طیارے کو اڑان بھرنے یا لینڈ کرنے کے لیے کم رن وے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اور یہ کمپنی کا سب سے تیز اور خاموش ترین طیارہ بھی ہے جبکہ کیبین فیچرز بھی کافی مناسب ہیں۔ اس طیارے میں زیادہ تر اپ ڈیٹس avionic سسٹم میں کی گئی ہیں یعنی نیا آٹو پائلٹ سسٹم، پرفارمنس منیجمنٹ، سافٹ وئیر ٹیک آف اور لینڈنگ ڈسٹن منیجمنٹ وغیرہ۔ اس طیارے کی قیمت 52 لاکھ 50 ہزار ڈالرز (73 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے جو 2015 کے ماڈل سے ساڑھے 3 لاکھ ڈالرز زیادہ ہے۔