جمعرات‬‮ ، 01 مئی‬‮‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے 10 کروڑ سال پرانی کیا چیز دریافت کرلی ؟ جان کر دنگ رہ جائینگے ، غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ

datetime 10  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی )سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانےلندن(آئی این پی )سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانے ڈائنا سار کے پروں والی دم دریافت کرلی ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانے ڈائنا سار کے پروں والی دم کو ایک عنبر سے دریافت کیا ہے جو اس لیے حیران کن ہے کیونکہ اس سے پہلے کسی کو معلوم نہیں تھا کہ زمانہ قدیم کے ان جانوروں کے پر بھی تھے۔1.4 انچ لمبی یہ دم فوسلز کے خزانوں کا ایک حصہ ہے جسے چین کی جیو سائنسز یونیورسٹی کے ماہرین نے گزشتہ سال میانمار کی ایک عنبر مارکیٹ میں دریافت کیا تھا۔یہ نو کروڑ 90 لاکھ سال پرانی دم ممکنہ طور پر ایک چھوٹے پروں والے ڈائنا سار کی ہوسکتی ہے جس کی جسامت موجودہ دور کی چڑیا کے برابر ہوگی۔سائنسدانوں کے خیال میں یہ ایک بچے کی دم ہوگی جو شمال مغربی میانمار میں مرگیا ہوگا، جس کے بعد اس کی دم درخت کی رال (گوند) کا حصہ بن گئی۔محققین کے مطابق پہلی بار ایک اچھی طرح محفوظ ڈائنا سار کی ہڈیاں، نرم ٹشوز اور پر دریافت ہوئے ہیں جس سے سائنسدانوں کو یہ جاننے میں مدد مل سکے گی کہ کس طرح ان جانوروں کے پر بڑھے۔محققین نے اس دم کا مائیکرو اسکوپ اور سی ٹی اسکین سے تجزیہ کرکے یہ دریافت کیا کہ یہ پر اوپر سے گہرے رنگ کے جبکہ نیچے زرد رنگ کے ہوں گے۔ان کے بقول سب سے بڑی دریافت یہ ہے کہ یہ انتہائی قدیم پر بالکل اس طرح کی ساخت رکھتے ہیں جیسی آج کل کے پرندوں میں بھی دریافت کی جاسکتی ہے۔
کے پروں والی دم دریافت کرلی ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانے ڈائنا سار کے پروں والی دم کو ایک عنبر سے دریافت کیا ہے جو اس لیے حیران کن ہے کیونکہ اس سے پہلے کسی کو معلوم نہیں تھا کہ زمانہ قدیم کے ان جانوروں کے پر بھی تھے۔1.4 انچ لمبی یہ دم فوسلز کے خزانوں کا ایک حصہ ہے جسے چین کی جیو سائنسز یونیورسٹی کے ماہرین نے گزشتہ سال میانمار کی ایک عنبر مارکیٹ میں دریافت کیا تھا۔یہ نو کروڑ 90 لاکھ سال پرانی دم ممکنہ طور پر ایک چھوٹے پروں والے ڈائنا سار کی ہوسکتی ہے جس کی جسامت موجودہ دور کی چڑیا کے برابر ہوگی۔سائنسدانوں کے خیال میں یہ ایک بچے کی دم ہوگی جو شمال مغربی میانمار میں مرگیا ہوگا، جس کے بعد اس کی دم درخت کی رال (گوند) کا حصہ بن گئی۔محققین کے مطابق پہلی بار ایک اچھی طرح محفوظ ڈائنا سار کی ہڈیاں، نرم ٹشوز اور پر دریافت ہوئے ہیں جس سے سائنسدانوں کو یہ جاننے میں مدد مل سکے گی کہ کس طرح ان جانوروں کے پر بڑھے۔محققین نے اس دم کا مائیکرو اسکوپ اور سی ٹی اسکین سے تجزیہ کرکے یہ دریافت کیا کہ یہ پر اوپر سے گہرے رنگ کے جبکہ نیچے زرد رنگ کے ہوں گے۔ان کے بقول سب سے بڑی دریافت یہ ہے کہ یہ انتہائی قدیم پر بالکل اس طرح کی ساخت رکھتے ہیں جیسی آج کل کے پرندوں میں بھی دریافت کی جاسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…