بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے 10 کروڑ سال پرانی کیا چیز دریافت کرلی ؟ جان کر دنگ رہ جائینگے ، غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ

datetime 10  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی )سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانےلندن(آئی این پی )سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانے ڈائنا سار کے پروں والی دم دریافت کرلی ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانے ڈائنا سار کے پروں والی دم کو ایک عنبر سے دریافت کیا ہے جو اس لیے حیران کن ہے کیونکہ اس سے پہلے کسی کو معلوم نہیں تھا کہ زمانہ قدیم کے ان جانوروں کے پر بھی تھے۔1.4 انچ لمبی یہ دم فوسلز کے خزانوں کا ایک حصہ ہے جسے چین کی جیو سائنسز یونیورسٹی کے ماہرین نے گزشتہ سال میانمار کی ایک عنبر مارکیٹ میں دریافت کیا تھا۔یہ نو کروڑ 90 لاکھ سال پرانی دم ممکنہ طور پر ایک چھوٹے پروں والے ڈائنا سار کی ہوسکتی ہے جس کی جسامت موجودہ دور کی چڑیا کے برابر ہوگی۔سائنسدانوں کے خیال میں یہ ایک بچے کی دم ہوگی جو شمال مغربی میانمار میں مرگیا ہوگا، جس کے بعد اس کی دم درخت کی رال (گوند) کا حصہ بن گئی۔محققین کے مطابق پہلی بار ایک اچھی طرح محفوظ ڈائنا سار کی ہڈیاں، نرم ٹشوز اور پر دریافت ہوئے ہیں جس سے سائنسدانوں کو یہ جاننے میں مدد مل سکے گی کہ کس طرح ان جانوروں کے پر بڑھے۔محققین نے اس دم کا مائیکرو اسکوپ اور سی ٹی اسکین سے تجزیہ کرکے یہ دریافت کیا کہ یہ پر اوپر سے گہرے رنگ کے جبکہ نیچے زرد رنگ کے ہوں گے۔ان کے بقول سب سے بڑی دریافت یہ ہے کہ یہ انتہائی قدیم پر بالکل اس طرح کی ساخت رکھتے ہیں جیسی آج کل کے پرندوں میں بھی دریافت کی جاسکتی ہے۔
کے پروں والی دم دریافت کرلی ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق سائنسدانوں نے پہلی بار لگ بھگ 10 کروڑ سال پرانے ڈائنا سار کے پروں والی دم کو ایک عنبر سے دریافت کیا ہے جو اس لیے حیران کن ہے کیونکہ اس سے پہلے کسی کو معلوم نہیں تھا کہ زمانہ قدیم کے ان جانوروں کے پر بھی تھے۔1.4 انچ لمبی یہ دم فوسلز کے خزانوں کا ایک حصہ ہے جسے چین کی جیو سائنسز یونیورسٹی کے ماہرین نے گزشتہ سال میانمار کی ایک عنبر مارکیٹ میں دریافت کیا تھا۔یہ نو کروڑ 90 لاکھ سال پرانی دم ممکنہ طور پر ایک چھوٹے پروں والے ڈائنا سار کی ہوسکتی ہے جس کی جسامت موجودہ دور کی چڑیا کے برابر ہوگی۔سائنسدانوں کے خیال میں یہ ایک بچے کی دم ہوگی جو شمال مغربی میانمار میں مرگیا ہوگا، جس کے بعد اس کی دم درخت کی رال (گوند) کا حصہ بن گئی۔محققین کے مطابق پہلی بار ایک اچھی طرح محفوظ ڈائنا سار کی ہڈیاں، نرم ٹشوز اور پر دریافت ہوئے ہیں جس سے سائنسدانوں کو یہ جاننے میں مدد مل سکے گی کہ کس طرح ان جانوروں کے پر بڑھے۔محققین نے اس دم کا مائیکرو اسکوپ اور سی ٹی اسکین سے تجزیہ کرکے یہ دریافت کیا کہ یہ پر اوپر سے گہرے رنگ کے جبکہ نیچے زرد رنگ کے ہوں گے۔ان کے بقول سب سے بڑی دریافت یہ ہے کہ یہ انتہائی قدیم پر بالکل اس طرح کی ساخت رکھتے ہیں جیسی آج کل کے پرندوں میں بھی دریافت کی جاسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…