اسلام آباد(مانیٹرنگ/این این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء تارڑ پر ہنسنے کے معاملے پر چار نوجوان لڑکوں کو گرفتار کر لیا گیا ۔ اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کا موقف بھی سامنے آگیا ہے ۔ ترجمان پولیس کے مطابق عطاء تارڑ کی فیملی کو مونال میں ہراساں کیا گیا
مونال میں موجود سکیورٹی کی کال پر پولیس مونال پہنچی اور شکایت پر چار لڑکوں کو ہلڑ بازی اور عطاء تارڑ کی فیملی کو ہراساں کیا ، اس پر پولیس نے چاروں لڑکوں کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کیا جنہیں بعدازاں عطاء تارڑ کی جانب سے معاف کرنے پر رہا کردیا گیا ہے۔دوسری جانب )وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے 4 لڑکوں کی جانب سے ہلڑبازی اور فیملی کو ہراساں کرنے کے معاملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کرقیاس آرائیوں سے پرہیز کریں۔ اپنے بیان میں عطاء تارڑ نے کہاکہ گزشتہ تین روز سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے پرہوں اور وزیراعظم کی ہدایت پرمتاثرین کی امدادکی جا رہی۔انہوںنے کہاکہ چندروزقبل ایک واقعہ اسلام آبادمیں پیش آیا تھا، ہلڑبازی اور نعرے لگانے والے نوجوانوں کیخلاف کارروائی خود رکوائی۔معاون خصوصی نے کہاکہ عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کرقیاس آرائیوں سے پرہیز کریں۔