اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )بعض سیاسی حلقے یہ سوچ رکھتے ہیں کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ چونکہ فوج کا داخلی معاملہ ہے اس طرح دیگر اداروں کی طرح یہ فیصلہ بھی خود فوج کے ادارے کو ہی کرنا چاہیے۔نجی ٹی وی جیو نیوز میں
فاروق اقدس کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے وزیر دفاع کی حیثیت سے خواجہ محمد آصف اپنی اس تجویز کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔تاہم یہ پہلا موقعہ ہے کہ کسی جلسہ عام میں ملک کی فوج کے سربراہ کی تقرری کا تذکرہ ایک انتہائی متنازعہ لفظوں اور غیرذمہ دارانہ انداز میں کیا گیا۔اس سے قبل اگر کسی مقرر نے جلسے میں اس موضوع پر کوئی بات کی ہے تو تقرری کو میرٹ پر ہونے یا کیے جانے کے حوالے سے کی ہے وہ بھی سپہ سالار کے منصب پر ہرگز نہیں۔اتوار کو فیصل آباد میں عمران خان نے جلسہ عام میں اس حوالے سے میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری پر الزامات عائد کرتے ہوئے جہاں ان پر سخت لفظوں میں تنقید کی اور فوری طور پر اپنے الیکشن کرانے کے مطالبے کو تسلیم نہ کرنے کے حوالے سے کہا کہ وہ الیکشن کرانے سے ڈر رہے ہیں۔ پھر اپنی دانست میں اس کی وجہ بتاتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ چونکہ نومبر میں نئے آرمی چیف کی تقرری ہونی ہے اور یہ دونوں اپنا فیورٹ آرمی چیف لانے کی کوشش میں ہیں۔