پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

موبائل فون کے فی منٹ کال چارجز بھی مہنگے ہو گئے

datetime 10  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)موبائل فون کے کال چارجز میں اضافہ کر دیا گیا ۔جمعہ کو ایک ٹیلی کام کمپنی کی طرف سے اپنے صارفین کو بھجوائے گئے میسج میں بتایاگیا کہ فی منٹ کال چارجز دو روپے 40پیسے سے بڑھا کر دو روپے 75پیسے کر دیئے گئے ہیں اس طرح کال چارجز میں 35پیسے فی منٹ کا اضافہ کر دیا گیا ۔ صارفین کے مطابق بجٹ میں کال چارجز پر واضح طورپر کسی قسم کے ٹیکس کا نہیں بتایاگیا

لیکن ٹیلی کام کمپنی کی جانب سے کال چارجز میں اضافہ باعث تشویش ہے ۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کے تحت 20 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع تک نوجوانوں کی رسائی یقینی بنائی جائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایاکہ نوجوان ملک خداداد کا اہم سرمایہ ہیں، نیشنل یوتھ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ نوجوانوں کے لئے مختص سکیمیں رکھی گئی ہیں،فارغ التحصیل نوجوانوں کا ملکی ترقی میں کردار بڑھانے کیلئے ایک مربوط نظام لایا جا رہا ہے، یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کے تحت 20 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع تک نوجوانوں کی رسائی یقینی بنائی جائے گی۔ نوجوانوں میں کاروبار کے فروغ کے لئے پانچ لاکھ تک بلا سود قرضے اور اڑھائی کروڑ تک آسان شرائط پر قرضے دیئے جانے کی سکیم کا اجرا بھی کیا جائیگا، قرضہ سکیم میں خواتین کا کوٹہ 25 فیصد مختص کیا گیا ہے نوجوان خواتین کی معاشی خود مختاری کو یقینی بنانے کے لئے خواتین کو ’’ہائی ٹیک اور دیگر اسکلز’’میں ترجیحی بنیادوں پر تربیت فراہم کی جائے گی۔ ملک بھر میں یوتھ ڈویلپمنٹ سنٹرقائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان سنٹرز کے ذریعے نوجوان ایک انٹیگریٹڈ جاب پورٹل تک رسائی اور اس سے متعلق رہنمائی حاصل کر سکیں گے۔ قبل ازیں وفاقی بجٹ میں بجلی کے شعبے کے لئے 73 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ بجلی کی پیداوار،

ترسیل اور تقسیم کو بہتر بنانا حکومت کی ترجیح ہے، بجلی کے شعبے کیلئے 73 ارب روپے کی رقم مہیا کی گئی ہے جس میں سے 12 ارب روپے وزیراعظم کے اعلان کے مطابق مہند ڈیم کی جلد تکمیل کے لئے خرچ کی جائے گی۔

پانی کا یہ ذخیرہ زراعت کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا اس منصوبے کی جلد تکمیل سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیر خزانہ نے آبی وسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ توانائی سے منسلک شعبہ آبی وسائل ہے، بڑے کثیر المقاصد ڈیموں خاص طور پر دیامر بھاشا، مہمند، داسو،

نئی گاج ڈیم اور کمانڈ ایریا پراجیکٹس کے لئے بجٹ میں 100 ارب روپے کی رقم شامل کی گئی ہے جبکہ چھوٹے ڈیموں، نکاسی آب کی سکیموں، کم ترقی یافتہ اضلاع کو ترجیح دی گئی ہے، توانائی اور آبی وسائل کے پراجیکٹ ایک دوسرے سے منسلک ہیں جن کے لئے کل 183 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

وفاقی بجٹ میں شاہراہوں اور بندرگاہوں کے لئے 202 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دور ان ٹرانسپورٹ اور مواصلات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ شاہراہوں اور بندرگاہوں کے لئے 202 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

عوام کو مواصلات کی سہولیات سے نہ صرف صنعت و تجارت کو ترقی ملتی ہے اور کسان کو منڈیوں تک رسائی ملتی ہے بلکہ لاکھوں لوگوں کو روزگار بھی مہیا ہوتا ہے۔ یہ ماضی میں ہمارا طرئہ امتیاز رہا ہے کہ م نے موٹرویوز شروع کیں، ان کی تکمیل کی

اور آج یہ موٹرویز لاکھوں لوگ روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر رہے ہیں،حکومتی سرمایہ کاری کے علاوہ ہم شاہراہوں کی تعمیر کے لئے غیر سرکاری سرمایہ بھی استعمال کر رہے ہیں،نجی شعبے کے اشتراک سے شاہراہیں تعمیر کرنے کو مزید فروغ دیا جائے گا۔



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…