اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ ایک انتہائی ذہین انسان جو غلط راستے پر چل نکلا اور اپنی جان گنوا بیٹھا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ پیغام میں علی زیدی نے کہا کہ دنیا کیلئے سبق ہے کہ ذہانت اور ٹیلنٹ ہی کافی نہیں،
بلکہ اللہ کی دی ہوئی ان نعمتوں کو استعمال کرنے کا سلیقہ بھی آنا چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے مزید کہا کہ اللہ ان کے گناہوں کو معاف کرے۔علی زیدی کو عامر لیاقت سے متعلق ٹوئٹ پرشدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا ۔سوشل میڈیا صارف رضا ہارون نے کہا ہے کہ ہر موقع پر سیاسی بیان بازی مناسب نہیں،صحیح اور غلط کا فیصلہ خدارا اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ آپ سے مؤدبانہ گزارش ہے بھائی جان، اللّٰہ تعالیٰ آپ پر اپنا رحم اور کرم فرمائے۔جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ’ افسوس زیدی میرے بھائی تم خود ہی فیصلے کرنے بیٹھ گئے، وہ چلا گیا ہے اس کے لیے دعائے مغفرت کرو اس بغض سے اپنی آخرت خراب نہ کرو۔ واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین جمعرات 9 جون کو کراچی میں انتقال کرگئے، ملازمین کے مطابق انہیں سینے میں تکلیف تھی تاہم انہوں نے اسپتال جانے سے انکار کردیا تھا۔ تیسری اہلیہ دانیہ نے اپیل کی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شوہر سے ملاقات کا انتظام کرائیں، شوہر سے آخری ملاقات پر مجھے سکیورٹی دی جائے۔خیال رہے کہ ڈاکٹر اسمبلی عامر لیاقت حسین کی نماز جنازہ اور تدفین سے متعلق پی ٹی آئی کے ایم پی اے جمال صدیقی نے بتادیا۔پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے کہا ہے کہ عامر لیاقت حسین کی نماز جنازہ آج بعد از نماز جمعہ ادا کی جائے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق جمال صدیقی کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کی نماز جنازہ عبداللّٰہ شاہ غازیؒ کے مزار کے قریب ہوگی،انہوں نے کہا کہ مرحوم کی تدفین عبداللّٰہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں ہوگی
۔خیال رہے کہ عامرلیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے عملی صحافت کا آغاز ندائے ملت سے کیا۔عامر لیاقت حسین کو نجی ٹیلی ویژن جیو کے پروگرام عالم آن لائن سے شہرت ملی ، ان کی شہرت کو جیو کی رمضان ٹرانسمیشن اور انعام گھر نے اور بلندیوں پر پہنچادیا۔
عامر لیاقت حسین نے عملی سیاست کا آغاز متحدہ قومی موومنٹ سے کیا اور وہ پہلی مرتبہ ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر ہی رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔عامر لیاقت 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے ، وہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیر مملکت بھی رہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے بعد عامر لیاقت نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور وہ 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
عامر لیاقت نے تین شادیاں کیں، ان کی پہلی اہلیہ سیدہ بشری تھیں جن سے ان کے دو بچے ہیں جن میں ایک بیٹا اور بیٹی شامل ہے، تاہم 2020 میں بشری نے عامر لیاقت حسین سے علیحدگی کی تصدیق کی۔
عامر لیاقت نے دوسری شادی کی تصدیق دسمبر 2018 میں کی تھی، ان کی دوسری شادی طوبی انور سے ہوئی لیکن یہ شادی بھی زیادہ عرصہ قائم نہ رہ سکی
اور طوبی نے فروری 2022 میں عامر لیاقت سے علیحدگی کی تصدیق کی۔فروری 2022 میں عامر لیاقت نے تیسری شادی دانیہ شاہ سے کی لیکن 3 ماہ بعد دانیہ نے تنسیخ نکاح کا دعوی دائر کردیا۔
یاد رہے عامر لیاقت حسین ابھی بھی رکن قومی اسمبلی ہے ، اطلاعات کے مطابق وہ کافی عرصے سے شدید ڈپریشن میں مبتلا تھے۔