کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)بلوچستان کے علاقے جیونی کے سمندر میں ماہی گیروں نے ایک ساتھ 18 قیمتی مچھلیاں پکڑلیں، جن کی مالیت کئی لاکھ روپے ہے۔نجی ٹی وی سماء کے مطابق بلوچستان میں جیونی کے علاقے گنز کے رہائشی ساجد عمر اور ان کے
ساتھی ماہی گیروں کے جال میں 18 کروکر مچھلیاں پھنس گئیں، جن میں سب سے بڑی 22 کلو وزنی مچھلی 23 ہزار روپے فی کلو کے حساب سے 5 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت ہوئی، مجموعی طور پر ماہی گیروں نے ایک ہی دن میں 8 لاکھ روپے کمائے جو ان کی کئی ماہ کی آمدن کے برابر ہے۔دوسری جانب کلفٹن کے ساحل پرلاکھوں روپے مالیت کی مچھلی جال میں پھنس سے گذری،کیماڑی اورشیریں جناح کالونی کے ماہی گیروں کی چاندی ہوگئی ہے۔کوسٹل میڈیا سینٹر کے ترجمان کمال شاہ نے بتایا کہ رواں سیزن میں اب تک ماہی گیر ٹنوں کے حساب سے مچھلی شکارکرچکے ہیں اور گزشتہ روزبھی ماہی گیروں نے شکار کی ہوئی مچھلی لاکھوں روپے میں فروخت کی۔کمال شاہ نے بتایا کہ ماہی گیروں کے جال میں پھنسنے والی مچھلی بوئی نسل کی ہے، پکڑی جانے والی مچھلی مرغیوں کی فیڈ تیار کرنے میں کام آئیگی۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ روزایک ماہی گیر کے جال میں ساڑھے تین لاکھ روپے کی کگھا مچھلی بھی پھنسی تھی جبکہ ماہی گیروں کو ملنے والی مچھلیوں میں سارڈین نسل کی ہیں۔ڈیبلوڈیبلو ایف کے تیکنیکی مشیرمعظم خان نے بتایا کہ بڑی تعداد میں مچھلیوں کے جال میں پھنسنے کی ممکنہ طورپروجہ سمندر میں ریڈٹائیڈ کا ہونا ہے۔معظم خان نے وضاحت کی کہ ریڈٹائیڈایک سمندری سرگرمی ہے جس کو اردومیں بدآب اورسندھی میں ماراپانی کہتے ہیں۔