پشاور(آن لائن)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت ختم کرنے میں بیرونی سازش کے علاوہ کچھ مقامی لوگ بھی ملوث ہیں۔ سوشل میڈیا پر افواج پاکستان کے خلاف چلنے والی مہم سے تحریک انصاف کا کوئی تعلق نہیں اور اگر پارٹی کا کوئی کارکن اس میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
اپوزیشن جماعتیں جعلی سازی کی ماہر اور ذاتی اقتدار کی خاطر سرگرم ہیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے جعلی دستخطوں والی تحریک عدم اعتماد جمع کروا کر فراڈ اور سنگین بددیانتی کی جس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہییں۔ خیبرپختونخوا میں حکومت اور عوام کی خدمت بھرپور طریقے سے جاری رکھیں گے۔ بیرسٹر سیف نے ان خیالات کا اظہار اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے فوج کا موقف پوری قوم کے سامنے رکھا جس سے کئی لوگوں کو سوالات کے جوابات مل گئے۔ چند ہفتوں سے فوج کیخلاف باقاعدہ مہم چلائی جا رہی تھی اور تاثر یہ دیا گیا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز فوج کیخلاف مہم چلارہے تھے جبکہ اس پروپیگنڈہ مہم سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ اس گھناؤنی مہم کا مکمل انکار اور اس کی تردید کرتے ہیں۔ فوج ہماری حفاظت کا مقدس فریضہ سرانجام دے رہی ہے اور جوان اپنے خون سے اس مٹی کو سیراب کر رہے ہیں۔ کوئی پاکستانی افواج پاکستان کی قربانیوں سے انکار نہیں کر سکتا۔ اگر پی ٹی آئی کا کوئی بھی ورکرز اس پروپیگنڈہ میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی بھرپور تنظیمی کارروائی کی جائے گی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان حکومت کے خلاف بین الاقوامی سازش میں کچھ مقامی لوگ بھی شامل ہیں۔ ہمارے سیاسی مخالفین ہمیشہ سے منفی پروپیگنڈے اور جعل سازی کرتے آئے ہیں اور جعلی حلف نامے اور فیک وڈیوز بنانے کے ماہر ہیں۔ کیلبری کوئین آجکل اس پوری مہم کی سرپرستی کررہی ہے۔ معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ پشاور کے بڑے جلسے نے مخالفین کی نیندیں حرام کرکے ثابت کردیا کہ عمران خان ہی ملک کا مستقبل ہیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے متعلق بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن نے پہلے تو اپنی یقینی شکست دیکھ کر تحریک واپس لے لی تاہم بعد ازاں وہ تحریک ہی جعلی نکلی۔ جماعت اسلامی کے رکن نے اسمبلی فلور پر کھڑے ہو کر کہا کہ وہ اس تحریک کا حصہ نہیں تھے جبکہ اس تحریک پر موجود ان کے دستخط جعلی ہیں۔ بیرسٹر سیف نے صوبائی اسمبلی میں ہونے والی اس جعلی سازی کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دو نمبر تحریک عدم اعتماد صوبے کے حق میں بددیانتی ہے جو کہ یہ ثابت کرتی ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے قائدین بھی اسی طرح کے جھوٹ اور جعلی سازی کرتے آئے اور مستقبل میں بھی کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں مضبوط سیاسی پوزیشن میں ہیں اور یہاں صوبائی حکومت بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔ پشاور سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا ہے جبکہ ہمارا مطالبہ جلد از جلد انتخابات ہیں۔