راولپنڈی(آئی این پی) شدید بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر فوج سمیت 7 محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ محکمے ممکنہ سیلابی صورت حال میں فوری حرکت میں آئیں گے ۔ ٹی ایم اے عمارت میں جدید فلڈ کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جبکہ 5 فلٹر رسپانس یونٹ بھی قائم کر دئیے گئے ہیں۔ فیلڈ کنٹرول روم میں تمام محکموں کے ملازمین 24 گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہیں گے۔ ہائی الرٹ کے پیش نظر نالہ لئی کا فضائی جائزہ بھی کیا گیاہے۔
تفصیلات کے مطابق شدید بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر فوج سمیت 7 محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ ریسکیو 1122‘ ٹی ایم اے ‘ ضلعی انتظامیہ ‘ محکمہ موسمیات ‘ سول ڈیفنس بھی چوکس ۔ پاک فوج سمیت 7 محکمے ممکنہ سیلابی صورتحال میں فوری حرکت میں آئیں گے۔ ہائی الرٹ کے پیش نظر فوج اور واسا افسران نے نالہ لئی کا فضائی جائزہ مکمل کر لی اہے۔ 5 فیلڈ رسپانس یونٹ بھی قائم کر دئیے گئے ہیں۔ ٹی ایم اے عمارت میں جدید فلڈ کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم میں تمام محکموں کے ملازمین 24 گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہیں گے۔ ترجمان واسا کے مطابق 46 یونین کونسلوں میں پانی کی نکاسی کا بندوبست مکمل ہو چکاہے۔ سیلابی صورتحال میں 28 ڈی واٹرنگ مشینیں اور 22 واٹر بائوزر استعمال کریں گے۔ محکمہ موسمیات نے ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کی پیشن گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرپورخاص، ہزارہ، راولپنڈی، گوجرانوالہ ڈویژن فاٹا ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر تیز ہواں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ 48گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا تاہم مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، مردان، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا ڈویژن، اسلام آباد، فاٹا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بعض مقامات پر تیز ہواں اور گرج چمک کیساتھ بارش کی توقع ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص ڈویژن میں کہیں کہیں جبکہ کشمیر، گلگت بلتستان، راولپنڈی، سرگودھا، گوجرانوالہ، لاہور، مالاکنڈ، ہزارہ، قلات ڈویژن اور لسبیلا میں چند مقامات پر تیز ہواں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔سب سے زیادہ بارش ڈپلو میں70، کراچی (نارتھ )62، صدر59، فیصل بیس56 مسرور، ناظم آباد51، گولشنِ حدید49، ماڈل آبزرویٹری39، اولڈ آبزرویٹری35، نیوآبزرویٹری26، لانڈھی22)، بدین52، ٹھٹھہ40، نگرپارکر24، چھور22، مٹھی17، حیدرآباد12، میرپورخاص08، اسلام کوٹ03، ڈھالی02، مری58، سیالکوٹ(سٹی)34، ائیرپورٹ07، گجرات09، گوجرانوالہ07، لاہور (ائیرپورٹ)05، پنجاب یونیورسٹی03، سٹی03)، قصور03، لسبیلا13، خضدار02، راولاکوٹ09، گڑھی دوپٹہ06، مظفرآباد05،مالم جبہ08، بالاکوٹ05، کالام03، گوپس02، استور، بگروٹ میں01 ملی میٹر ریکارڈ گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابقگزشتہ روز ریکارڈ کیے گئے گرم ترین مقامات کے درجہ حرارت کے مطابق جیکب آباد 44، تربت ،نوکنڈی 43،دادو، کاڑکانہ میں 42 ڈگری جبکہ ہفتہ کولاہور میں کم سے کم 23اور زیادہ سے زیادہ 32،اسلام آباد 22اور34،کراچی 24اور34،پشاور 25اور38،کوئٹہ میں کم سے کم 19اور زیادہ سے زیادہ 37،گلگت 18اور33،چترال 19اور کم سے کم 36تک جانے کا امکان ہے۔
کراچی میں دو روز تک جاری رہنے والی بارش نے شہر کو جل تھل کر دیا،سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں ،متعدد کالونیاں، محلے، انڈر پاسز پانی سے بھر گئے،قانون سازی کرنے والی سندھ اسمبلی ہو یا سندھ سیکریٹریٹ یا دیگر اہم دفاتر کے اطراف کی سڑکیں، سب تالاب بن گئیں۔شہر بھر کی صفائی کے ذمہ دار محکمہ بلدیات کا اپنا دفتر بھی پانی سے محفوظ نہیں رہا۔ گھٹنوں گھٹنوں تک پانی اتنا اونچا رہتا ہے کہ گزرنے والے پریشان ہیں۔کتابوں کا گڑھ اردو بازار کیچڑ سے لت پت ہے۔ بدبو اور تعفن سے گزرنا محال ہے۔ سوبراج ہسپتال کے باہر پانی جمع ہے۔ اولڈ سٹی ایریا، برنس روڈ اور اطراف کے علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
بولٹن مارکیٹ، صدر اور دیگر علاقے بھی جوہڑ کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔ کورنگی، لانڈھی، محمود آباد سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں کچرے کے باعث تعفن اٹھ رہا ہے۔ بارش کے بعد ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ آئی آئی چندریگر روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں ہیں۔ کھارادر میں کپڑے کی بڑی مارکیٹ بھی بارش کے پانی میں ڈوب گئی ہے۔ انڈر پاسز بھی پانی سے بھر گئے ہیں۔ادھر شہر قائد میں دوبارہ بوندا باندی کے الیکٹرک کے لئے بہانہ بن گئی۔ کمپنی نے فنی خرابی دور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دھابیجی پمپنگ سٹیشن پر بریک ڈان کے بعد شہر کو ڈیڑھ سو ملین گیلن پانی فراہم نہ کیا جا سکا۔