جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

عظیم ترین انسان ’’ایدھی‘‘ کا وہ ریکارڈ جو دنیا کوئی شخص نہیں توڑ سکا

datetime 9  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی شہرت یافتہ معروف سماجی کارکن و عظیم انسان عبد الستار ایدھی خدمت انسانیت کے ساتھ ساتھ دنیا کے منفرد ایسے ریکارڈز کے حامل رہے جنہیں کوئی شخص نہ توڑ سکا۔ عبد الستار ایدھی نے لگاتار 40 سال بغیر کسی چھٹی کے کام کرنے کا عالمی ریکارڈ بنایا اور اس ریکارڈ کو عالمی سطح پر 1997 ء میں درج کیا گیا۔ عبد الستار ایدھی پاکستان کی دوسری ایسی غیر سرکاری شخصیت ہیں جن کی تدفین قومی اعزاز کے ساتھ کی جائے گی اور ان کے سوگ میں قومی پرچم سر نگوں رہے گا۔ عظیم ترین انسان عبد الستار ایدھی کو دنیا کا سب سے زیادہ امیر ’’غریب ترین‘‘ انسان بھی کہا جاتا ہے، عبد الستار ایدھی کے بارے میں پاکستان سمیت بین الاقوامی میڈیا میں انہیں “The Greatest Richest Poor Man” کے خطاب سے نمایان کوریج دی گئی۔ عبد الستار ایدھی قناعت و سادگی میں بھی اپنی مثال آپ رہے ، عبد الستار ایدھی کے پاس تادم مرگ دو عدد ’کرتے‘ تھے جن میں سے وہ ایک پہنتے اور دوسرا میلا ہونے پر دھونے کیلئے دے دیتے اور پھر وہی دوسرا کرتا پہلا کرتا میلا ہونے پر پہنتے تھے‘ عبد الستار ایدھی کا یہ بھی عالمی ریکارڈ رہا کہ وہ ساری زندگی دو عدد کرتے زیب تن کرتے رہے۔ عبد الستار ایدھی کے پاس جوتے کا ایک جوڑا تھا جو آج سے 20 سال قبل خریدا گیا تھا اور یہ بھی عالمی سطح پر ایک منفرد ریکارڈ ہے۔معروف سماجی رہنما عبدالستار ایدھی 1928ء میں بھارتی ریاست گجرات کے شہر بانٹوا میں پیداہوئے اور تقسیم ہند کے بعد 1947ء میں اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان ہجرت کی اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔عبدالستارایدھی نے65 برس دکھی انسانیت کی خدمت کی، دکھی انسانیت کی خدمت کا آغاز 1951ء میں ایک ڈسپنسری قائم کرکے کیا۔ عبدالستار ایدھی نے اپنی پوری زندگی انتہائی سادگی کے ساتھ گزاری۔ 1957ء میں کراچی میں بہت بڑے پیمانے پر فلو کی وبا پھیلی جس پر ایدھی نے شہر کے نواح میں خیمے لگوائے اور مفت ادویات فراہم کئیں۔ اس موقع پر مخیر حضرات نے دل کھول کر ایدھی کی مدد کی۔ امدادی رقم سے ایدھی نے وہ پوری عمارت خرید لی جہاں ڈسپنسری قائم کی تھی اور وہاں ایک زچگی کے لیے سنٹر اور نرسوں کی تربیت کے لیے سکول کھول لیا اور یہی ایدھی فانڈیشن کا آغاز تھا۔ کراچی میں فلو کی وبا کے بعد ایک کاروباری شخصیت نے ایدھی کو کثیر رقم کی امداد دی جس سے انہوں نے ایک ایمبولینس خریدی جس کو وہ خود چلاتے تھے۔
آج ایدھی فانڈیشن کے پاس سینکڑوں ایمبولینسیں ہیں جو ملک کے طول و عرض میں پھیلی ہوئیں ہیں۔ کراچی اور اندرون سندھ میں امداد کے لیے وہ خود روانہ ہوتے تھے۔ ہسپتال اور ایمبولینس خدمات کے علاوہ ایدھی فانڈیشن نے کلینک، زچگی گھر، پاگل خانے، معذوروں کے لیے گھر، بلڈ بنک، یتیم خانے، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکز، پناہ گاہیں اور سکول کھولے ہیں۔ پاکستان کے علاوہ فاونڈیشن دنیا کے دیگر کئی ممالک میں بھی دکھی انسانیت کی خدمت سرانجام دی رہی ہے ۔ 16 اگست 2006ء کو بلقیس ایدھی اور کبری ایدھی کی جانب سے ایدھی انٹرنیشنل ایمبولینس فانڈیشن کے قیام کااعلان کیا گیا۔انسانیت کی خدمات پر پاکستان میں انسٹیٹوٹ آف بزنس ایڈمنسٹلریشن سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند دی گئی۔ 1996ء میں ان کی خودنوشت سوانح حیات شائع ہوئی۔ عبدالستار ایدھی کو دکھنی انسانیت کی خدمات کے اعتراف میں کئی ملکی اور بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا۔ دنیا میں سب سے بڑی رضا کارانہ ایمبولینس آرگنائزیشن کے قیام پر گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز حاصل کیا۔
ایدھی بذات خود بغیر چھٹی کیے طویل ترین عرصہ تک کام کرنے کے عالمی ریکارڈ کے حامل ہیں۔ 1980ء کی دہائی میں پاکستانی حکومت نے انہیں نشان امتیاز دیا۔ پاک فوج نے انہیں شیلڈ آف آنر کے اعزاز سے نوازا جبکہ 1992ء میں حکومت سندھ انہیں سوشل ورکرآف سب کونٹی ننیٹ کا اعزاز دیا۔ بین الاقوامی سطح پر 1986ء میں عبدالستار ایدھی کو فلپائن نے رومن میگسے ایوارڈدیا۔ 1993ء میں روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کی جانب سے انہیں پاؤل ہیرس فیلودیاگیا۔ 1988ء میں آرمینیا میں زلزلہ زدگان کے لئے خدمات کے صلے میں انہیں امن انعام برائے یو ایس ایس آر دیا گیا۔ عبدالستار ایدھی کے گردے کئی سال قبل ناکارہ ہوگئے تھے اور سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی (ایس آئی یو ٹی) میں باقاعدگی سے ڈائیلسز کیا جارہا تھا۔ جمعہ کی شب عبدالستار ایدھی انتقال کرگئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…