پیر‬‮ ، 06 جنوری‬‮ 2025 

سوات میں ضلعی نظامت کے لیے عیسائی خاتون امیدوار

datetime 24  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مینگورہ (نیوز ڈیسک)پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات اور دیر سے پہلی مرتبہ عیسائی برادری بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ملاکنڈ ڈویڑن کی تاریخ میں پہلی بار ایک مسیحی خاتون حنا پطرس سوات سے ضلعی نظامت کے لیے امیدوار کے طور پر سامنے آئی ہیں۔اپنی جیت کے لیے پر عزم حنا پطرس نے بی بی سی کو بتایا: ’میرا تعلق دہشت گردی سے متاثرہ علاقے سے ہے اسی وجہ سے مجھے خوف بھی ہے اور یہ انتخابات میں خوف کے سائے میں لڑ رہی ہوں تاہم مجھے گھر والوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔‘ان کا کہنا ہے کہ ’مجھے مسیحی برادری کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی بھی حمایت حاصل ہے، جبکہ لوگ میرے انتخابات میں حصہ لینے کے اس فیصلے پر نہ صرف خوش ہیں بلکہ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروا رہے ہیں۔‘مجھے مسیحی برادری کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی بھی حمایت حاصل ہے جبکہ لوگ میرے انتخابات میں حصہ لینے کے اس فیصلے پر نہ صرف خوش ہیں بلکہ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروا رہے ہیں۔حنا پطرس نے بتایا کہ ان کا سیاست میں آنے کا مقصد علاقے کی خواتین کے مسائل کو حقیقی معنوں میں حل کرنا ہے اور عیسائی برادری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے جدو جہد کرنا ہے۔حناپطرس کی دوسری بہن ثنا پطرس تحصیل کونسلر کی مخصوص سیٹ پر پہلے ہی منتخب ہو چکی ہیں جس پر عیسائی برادری خوشی کا اظہار کر رہی ہے۔مینگورہ کی رہائشی خاتون یاسمین نیاس حوالے سے بتایا کہ وہ وقت اب گزر گیا جب طالبان کے خوف سے خواتین گھروں میں قید ہو گئی تھیں۔ ان کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں خواتین کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ اب وہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے آزاد ہیں اور سوات سے ایک عیسائی لڑکی کا ضلع ناظم کی سیٹ کے لیے انتحاب لڑنے سے سماجی سطح پر خواتین کے مرتبے میں اضافہ ہوا ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے شیڈیول کے مطابق خیبر پختونخوا میں 30 مئی کو بلدیاتی انتخابات منعقد ہوں گے جبکہ دس جون تک انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد اگلے مرحلے میں ناظم و نائب ناظم کے انتخاب کا مرحلہ شروع ہو گا۔خیال رہے کہ ماضی میں ملاکنڈ ڈویڑن کے مختلف اضلاع اور وفاق کے زیر انتظام بعض قبائلی علاقوں میں سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے خواتین کے ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد کر دی جاتی رہی ہے تاہم اس کے باوجود خواتین کی بڑی تعداد سیاسی میدان میں قدم رکھ رہی ہیں۔
مئی 2013 کے عام انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے نشستوں کے لیے انتخابات لڑنے والی خواتین کی تعداد 450 سے زیادہ تھی جبکہ سنہ 2008 کے انتخابات میں یہ تعداد تقریباً 200 تھی



کالم



آہ غرناطہ


غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…