اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

فیس بک پر لباس کے اصل رنگ کی پہچان پر لاکھوں افراد میں بحث چھڑ گئی

datetime 28  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک: رنگ کی پہچان کبھی کبھار لوگوں کے لیے ایک مسئلہ بن جاتی ہے اور بعض اوقات تو سامنے نظر آنے والا رنگ حقیقی رنگ ہی نہیں ہوتا ایسا ہی کچھ ہوا سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر لگی ایک لباس کی تصویر کے ساتھ جس کے رنگ پر لاکھوں لوگوں نے اپنی رائے کا اظہار تو کیا لیکن کسی ایک رنگ پر متفق نہ ہوسکے۔

دنیا کے بہترین’ لڑاکوں’ نے ہمیشہ جوان رہنے کے لیے بہترین نسخہ بتا دیا

اکیس سالہ اسکاٹش خاتون نے ایک لباس کی تصویر فیس بک پر لگائی اور لوگوں سے کہا کہ وہ بتائیں کہ لباس کا رنگ سفید اور گولڈ ہے یا پھر نیلا اور کالا ہے، خاتون کی جانب اس سے سوال کے بعد سوشل میڈیا پرنہ صرف عام لوگ بلکہ ہالی ووڈ اسٹارز بھی اس لباس کا رنگ بتانے کے بخار میں مبتلا ہوگئے،ہر کوئی اس لباس کو اپنی نظر سے دیکھتا اور رنگ لکھ دیتا اور اس طرح دیکھتے ہی دیکھتے  اس بحث میں 2 کروڑ 50 لاکھ لوگوں نے حصہ لیا جس میں سے 72 فیصد کا خیال تھا کہ لباس کا رنگ سفید اور گولڈ ہے لیکن 28 فیصد کی رائے میں اس کا رنگ نیلا اور کالا تھا۔

شہرت یافتہ ماڈل کم کارڈیشن نے اپنی رائے میں کہا کہ لباس کا رنگ سفید اور گولڈ ہے جب کہ ان کے شوہر کی رائے میں کا رنگ نیلا اور سفید تھا۔ ٹیلر سوفٹ اور میا فیرو سمیت کئی دیگر ہالی ووڈ اسٹارز نے بھی اس بحث میں اپنا وزن یہ کہہ کر ڈالا کہ لباس کا رنگ سفید اور گولڈ ہے۔

آئیے اب ایک نظر ڈالتے ہیں اس بحث کی سائنسی تشریح پر؛ برطانوی سائنس دان اسحاق نیوٹن کے قانون کے مطابق رنگ چیزوں میں نہیں ہوتا بلکہ کسی چیز کی سطح سے منعکس ہونے والی روشنی سے انسانی آنکھ کے کالے حصے  ریٹینا پر بننے والا رنگ ہی اس کے لیے اصل رنگ ہوتا ہے۔ نیویارک آئی اینڈ ایئر سینٹر کی اسسٹنٹ پروفیسر رینا گریگ کا کہنا ہے کہ یہ تصویر موبائل فون سے لی گئی ہے جس کا رزلٹ زیادہ بہتر نہیں تاہم اگر آپ لباس کا رنگ کالا اور نیلا دیکھ رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی نظر اوور ایکسپوزڈ  یعنی  بہت تیز روشنی رکھتی ہے جس کی وجہ سے لباس کا رنگ گہرا نظر آتا ہے جب کہ اگر آنکھ انڈر ایکسپوزڈ ہو یعنی یہاں کم روشنی رکھتی ہو تو لباس کا رنگ ہلکا نظر آتا ہے اس لیے لوگ اس لباس کو سفید اور گولڈ کہہ رہے ہیں۔

اس کی ایک دلچسپ تشریح فلاڈیلفیا کے ولس آئی اسپتال کی چیف جولیا ہیلر نے کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری آنکھ کے ریٹینا میں موجود نرو ٹشوز کی تہہ ’کونز‘ صرف نیلا، سبز اور لال رنگ ہی دیکھ سکتی ہے لیکن ان کونز اور دماغ کے آپس کے تعلق سے دیگر رنگ بنتے ہیں اور 99 فیصد لوگ ایک جیسا رنگ ہی دیکھتے ہیں لیکن اس تصویر میں رنگ کچھ چھپے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بہت سے لوگ کنفیوز ہوگئے۔

لوگوں کی اس قدر دلچسپی کے بعد آخر کار برطانوی ڈیزائنر نے لباس کے رنگ کے تجسس سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کا رنگ رائل بلیو اور کالا ہے اور یہ 77 ڈالر میں فروخت ہوا۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…