ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں اقتصادی بحران، بیرونی قرضوں اور مالیاتی خساروں میں خطرناک اضافہ، دی ساؤتھ ایشیا اکنامکس فوکس فال نے تفصیلات جاری کر دیں

datetime 9  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مالی سال 2017 کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں اور مالیاتی خساروں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس سے قبل جاری کی گئی ’’دی ساؤتھ ایشیا اکنامکس فوکس فال‘‘ 2017 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کمزور میکرو اکنامکس پالیسیوں کے نتیجے میں اقتصادی بحران پیدا ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سال کی نسبت گزشتہ مالی سال میں پاکستان اقتصادی خسارہ برداشت کرنے

اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی سمیت معاشی نمو کے لیے بہتر پوزیشن میں تھا۔ مزید کہا گیا کہ پاکستان کی معاشی نمو دباؤ کا شکار رہنے کا خدشہ ہے۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف قرض کے اختتام کے بعد پاکستان میں میکرو اکنامکس کا شعبہ جمود کا شکار ہو گیا، جبکہ حالیہ سالوں میں میکرو اکنامکس استحکام کی بحالی کے سلسلے میں واضح پیش رفت دیکھنے میں آئی۔ اقتصادی راہداری منصوبے اور ایم ایس سی آئی انڈیکس مارکیٹ میں شمولیت کے نتیجے میں بھی پاکستانی معیشت نے اپنی استعداد بڑھائی لیکن حالیہ مہینوں میں میکرو اکنامکس متاثر ہوئی۔ رپورٹ کا مزید کہنا ہے کہ بیرونی توازن کو بہتر بنانے سے برآمدات میں بحالی، درآمدات میں کمی اور ترسیل زر کے بہاؤ میں استحکام پیدا ہوا ہے لیکن مذکورہ تینوں اشاریوں میں سے کسی ایک کی بھی غیر موجودگی کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوتے ذخائر پر مزید دباؤ ڈالے گا۔ Growth out of the blue نامی اس رپورٹ کے مطابق آئندہ سال انتخابات کے دوران بھی مالیاتی پوزیشن مزید متاثر ہوگی جس کے باعث قرضوں کی ادائیگی اور ان میں توازن رکھنا انتہائی مشکل ہوگا۔ رپورٹ میں کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی نااہلی کے بعد ملک میں سیاسی و اقتصادی پالیسی عدم استحکام کا شکار ہوئی ہے اور پاکستان کے معاشی نظام میں اصلاحات کی سست روی کو معاشی نمو کے لیے تنزلی قرار دیا گیا،

جس کی وجہ سے نجی مالیاتی اداروں کی عدم دلچسپی رہی۔پاکستان میں رسد کے شعبے میں بہتری کی شرح سروسز اور صنعتی شعبوں میں ہوگی جبکہ طلب میں اضافہ پبلک اینڈ پرائیوٹ اداروں سے ہوگا، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری میں معتدل اضافہ ہوگا۔معاشی نمو پردباؤ تجارتی خسارے کی وجہ سے 2018-19 تک بلند سطح رہے گا۔ اس حوالے سے اگر کوئی مثبت پالیسی اختیار نہ کی گئی تو معاشی حالات خطرناک حد تک غیر مستحکم ہو جائیں گے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں اور ملکی سطح پر طلب میں اضافے سے پاکستان میں مہنگائی بڑھی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…