منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان میں اقتصادی بحران، بیرونی قرضوں اور مالیاتی خساروں میں خطرناک اضافہ، دی ساؤتھ ایشیا اکنامکس فوکس فال نے تفصیلات جاری کر دیں

datetime 9  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مالی سال 2017 کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں اور مالیاتی خساروں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس سے قبل جاری کی گئی ’’دی ساؤتھ ایشیا اکنامکس فوکس فال‘‘ 2017 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کمزور میکرو اکنامکس پالیسیوں کے نتیجے میں اقتصادی بحران پیدا ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سال کی نسبت گزشتہ مالی سال میں پاکستان اقتصادی خسارہ برداشت کرنے

اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی سمیت معاشی نمو کے لیے بہتر پوزیشن میں تھا۔ مزید کہا گیا کہ پاکستان کی معاشی نمو دباؤ کا شکار رہنے کا خدشہ ہے۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف قرض کے اختتام کے بعد پاکستان میں میکرو اکنامکس کا شعبہ جمود کا شکار ہو گیا، جبکہ حالیہ سالوں میں میکرو اکنامکس استحکام کی بحالی کے سلسلے میں واضح پیش رفت دیکھنے میں آئی۔ اقتصادی راہداری منصوبے اور ایم ایس سی آئی انڈیکس مارکیٹ میں شمولیت کے نتیجے میں بھی پاکستانی معیشت نے اپنی استعداد بڑھائی لیکن حالیہ مہینوں میں میکرو اکنامکس متاثر ہوئی۔ رپورٹ کا مزید کہنا ہے کہ بیرونی توازن کو بہتر بنانے سے برآمدات میں بحالی، درآمدات میں کمی اور ترسیل زر کے بہاؤ میں استحکام پیدا ہوا ہے لیکن مذکورہ تینوں اشاریوں میں سے کسی ایک کی بھی غیر موجودگی کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوتے ذخائر پر مزید دباؤ ڈالے گا۔ Growth out of the blue نامی اس رپورٹ کے مطابق آئندہ سال انتخابات کے دوران بھی مالیاتی پوزیشن مزید متاثر ہوگی جس کے باعث قرضوں کی ادائیگی اور ان میں توازن رکھنا انتہائی مشکل ہوگا۔ رپورٹ میں کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی نااہلی کے بعد ملک میں سیاسی و اقتصادی پالیسی عدم استحکام کا شکار ہوئی ہے اور پاکستان کے معاشی نظام میں اصلاحات کی سست روی کو معاشی نمو کے لیے تنزلی قرار دیا گیا،

جس کی وجہ سے نجی مالیاتی اداروں کی عدم دلچسپی رہی۔پاکستان میں رسد کے شعبے میں بہتری کی شرح سروسز اور صنعتی شعبوں میں ہوگی جبکہ طلب میں اضافہ پبلک اینڈ پرائیوٹ اداروں سے ہوگا، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری میں معتدل اضافہ ہوگا۔معاشی نمو پردباؤ تجارتی خسارے کی وجہ سے 2018-19 تک بلند سطح رہے گا۔ اس حوالے سے اگر کوئی مثبت پالیسی اختیار نہ کی گئی تو معاشی حالات خطرناک حد تک غیر مستحکم ہو جائیں گے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں اور ملکی سطح پر طلب میں اضافے سے پاکستان میں مہنگائی بڑھی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…